ملتان (این این آئی) جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حسین احمد نے کہاہے کہ اکیسویں ترمیم کے معاملے پر انہیں دھوکہ دیا گیا، آئینی ترمیم کا بل منظور کروا کر وزیراعظم جرم کے مرتکب ہوئے۔ نئی ترمیم کی منظوری کے ساتھ ہی حکومت کی مدت پوری ہوگئی ہے۔ ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ حسین نے کہاکہ آئینی مسودہ بنانے میں انہیں شامل نہیں کیا گیا۔ میاں صاحب نے خود کش آئینی ترمیم کردی۔ دہشتگردوں کے مکمل خاتمے کےلئے دوسال کا نسخہ کارگر ثابت نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ جب ڈی چوک پر تھرڈ امپائر کے انگلی اٹھانے کی بات ہورہی تھی، تب جے یو آئی نے عمران خان کے غیر آئینی مطالبے کو چیلنج کیا اور میاں صاحب کی حکومت اور آئین کو بچایا۔ میاں نواز شریف نے نئی ترمیم کے ذریعے آئین، پارلیمنٹ اور مسلح افواج کو بند گلی میں پہنچا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے مغرب کی خواہش پر مدارس کو ٹارگٹ کیا ہے، چند لوگوں کے جرائم کو دینی مدارس سے منسلک نہیں کیا جا سکتا۔ پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ میاں ملٹری الائنس کس نے بنایا۔انہوں نے عمران خان کو شادی کی مبارک باد دی اور کہا کہ شادی وہ ہوتی ہے جس کا اعتراف کیا جائے۔ حافظ حسین احمد نے مطالبہ کیا کہ میاں صاحب ماڈل ٹاﺅن کیس کو ٹیسٹ کیس کے طور پر فوجی عدالت میں بھیجیں تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تو خود دہشت گردی کا شکار ہوچکے ہیں اور مولانا فضل الرحمن پر دہشت گرد حملے ہوچکے ہیںمگر حکومت نے ان کے بارے میں ہمیں بتایا اور نہ ہی کوئی کارروائی دکھائی دیتی ہے۔
حافظ حسین