منامہ (نوائے وقت رپورٹ + نیوز ایجنسیاں) پاکستان اور بحرین نے دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے 5 مفاہمتی یادداشتوں اور ایک سمجھوتے پر دستخط کئے ہیں۔ ان میں یونیورسٹی آف بحرین اور قائداعظم یونیورسٹی کے درمیان مفاہمت کی یادداشت، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کے شعبے میں بحرین کی وزارت صنعت و تجارت اور پاکستان کی وزارت تجارت میں تعاون ’’فن و ثقافت‘‘ تعلیم اور اعلی تعلیم کے شعبے میں تعاون اور اسلام آباد اور بحرین کے دارالحکومت منامہ کو جڑواں شہروں کا درجہ دینے کی مفاہمتی یادداشتیں شامل ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف نے وفد کے ہمراہ بحرین کے وزیراعظم شیخ خلیفہ بن سلمان الخلیفہ سے ملاقات کی، اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور بحرین علاقائی اور عالمی امور پر یکساں موقف رکھتے ہیں۔ پاکستان بحرین کے ساتھ اقتصادی شعبے میں تعلقات کو مزید وسعت دینا چاہتا ہے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت میں اضافے کے وسیع امکانات موجود ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع ہیں۔ دہشتگردی کا خاتمہ ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پاکستان اور بحرین کی مشترکہ اقتصادی کونسل کو دوبارہ فعال کیا جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان توانائی کے شعبے میں بحرین کی سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرے گا، قبل ازیں بحرین روانگی سے قبل گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کے خلیجی عرب ممالک سے انتہائی دیرینہ تعلقات ہیں، دورے سے دونوں ممالک کے درمیان تعاون کی نئی راہیں کھلیں گی، پاک بحرین تعلقات مشترکہ تاریخ، مذہب اور ثقافت پر مبنی ہیں، باہمی تجارتی حجم 20 کروڑ ڈالر سے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے بحرین کے شاہ محمد بن عیسیٰ الخلیفہ سے بھی ملاقات کی اور بحرین کے شاہ کو سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی پہلی اسلامی سربراہی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ سائنس و ٹیکنالوجی پر پہلی اسلامی سربراہی کانفرنس رواں سال کے آخر میں اسلام آباد میں ہو گی۔ وزیراعظم نواز شریف کو بحرین کے سب سے بڑے سول ایوارڈ سے نوازا گیا۔ آن لائن کے مطابق پاکستان اور بحرین نے دفاع، دہشت گردی کے خلاف جنگ، تعلیم، ثقافت، تجارت و معیشت سمیت توانائی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے ایک سمجھوتہ اور پانچ مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے ہیں اور اتفاق کیا ہے کہ علاقے میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی اورانتہاء پسندی کے تناظر میں دفاعی تعاون انتہائی اہم ہے۔ دونوں ملکوں نے دفاع اور سکیورٹی کے شعبوں میں باہمی تعاون پراطمینان کا اظہارکرتے ہوئے اتفاق کیاکہ علاقے میں بڑھتی ہوئی دہشتگردی اور انتہا پسندی کے تناظرمیں دفاعی تعاون انتہائی اہم ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان دوسرے ملکوں کے اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کی پالیسی پرکاربند ہے اور خطے کے تمام ممالک سے پرامن اور تعاون پر مبنی تعلقات چاہتا ہے۔ مذاکرات کے بعد دونوں وزرائے اعظم نے ایک تقریب میں شرکت کی جس میں سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ کے حامل افرادکوتھوڑی مدت کاویزہ دینے کے استثنیٰ کے بارے سمجھوتے پردستخط کئے گئے۔ وزیراعظم نے بحرین کے دورہ کی دعوت دیئے جانے پر شاہ سے اظہار تشکر کیا۔ بعدازاں شاہ نے پاکستانی وفد کے اعزاز میں ایک ضیافت دی۔