او آئی سی مصیبتوں پر خاموش رہی، اسے ختم ہی کر دیا جائے: رضا ربانی

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) چئیرمین سینٹ رضاربانی نے کہا ہے کہ میںعالم دین نہیں بلکہ سچا عاشق رسول ہوں اور آپﷺ کی تعلیمات کا متلاشی ہوں۔ قومی سیرت کونسل پاکستان کے زیر اہتمام قومی میلاد کانفرنس کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا میثاق مدینہ سے شروع ہونے والی آئین اور قانون کی تاریخ آج ہمیں آئین پر عمل کرکے نئی تاریخ رقم کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ مسلمان میثاق مدینہ انسانی تاریخ کا پہلا آئین تھا اور ہم اسکے وارث ہیں لیکن بدقسمتی سے ہم اپنے اصل راستے سے گمراہ ہو گئے ہیں۔ آئین پاکستان کے 22 آرٹیکل اقلیتوں کے حقوق مہیا کرنے کی بات کرتے ہیں۔ اقلیتوں کے حقوق تو دور کی بات ہمارے ملک میں اکثریت میں ہونے والے مسلمانوں کو بھی بنیادی انسانی حقوق حاصل نہیں۔ مسلم امہ کے مسائل پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا مسلمانوں نے او آئی سی بنا تو دی لیکن جب بھی کسی اسلامی ملک پر کوئی مصیبت آئی تو او آئی سی خاموش رہی۔ مشرق وسطی، شام، عراق کے خراب حالات اور اب ایران اور سعودی عرب کے درمیان بڑھتے اختلافات پر او آئی سی کو خاموش ہی رہنا تھا تو اس سے بہتر ہے اسکو سرے سے ختم ہی کر دیا جائے۔ بشپ آف پاکستان ایلگزینڈر جان ملک نے اپنے خطاب میں کہا ملک اور مذہب سب کا اپنا اپنا ہے لیکن انسانیت سب کی سانجھی ہے۔ ممبر قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار نے کہا کہ اس قسم کی کانفرنسوں کا اعلامیہ ایسا نکالنا چاہئے جسکا اچھا اور فوری نتیجہ نظر آ سکے۔ تقریب سے سکھ برادری کے رہنما شام سنگھ، اور قومی سیرت کونسل کے چیئرمین پیر محمد نورالحق قادری، علامہ ناصر اقبال، کونسل کے صدر پیر امین الحسن، جمیعت علمائے اسلام کے رہنما حافظ حسین احمد، آزاد کشمیر کے سابق چیف جسٹس سید منظور حسن گیلانی، ہندو برادری کے رہنما ہارون سبدیال، ممبران قومی اسمبلی اسد عمر،جارج خلیل اور عبدالمسیح اور وزیر مملکت برائے قانون اور انسانی حقوق بیرسٹر ظفر اللہ خان نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...