اسلام آباد+ راولپنڈی (سپیشل رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ نیوز ایجنسیاں) سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر گذشتہ روز اہم دورہ پر اسلام آباد آئے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے ان کا استقبال کیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے وزیراعظم نواز شریف، سرتاج عزیز اور آرمی چیف جنرل راحیل شریف سے ملاقاتیں کیں اور علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عادل الجبیر کی وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات میں خطے کی صورتحال سمیت اہم امور پر بات چیت کی گئی۔ ملاقات میں مشیر خارجہ سرتاج عزیز، سیکرٹری خارجہ، دیگر اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔ پاکستان سعودی تعلقات اور مشرق وسطیٰ کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں ایران اور سعودی عرب کے تنازعہ پر بھی بات کی گئی۔ وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان سعودی عرب کے تعلقات بہت گہرے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ امن پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف سے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ سعودی وزیر خارجہ نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی کامبیوں کو سراہا، عادل الجبیر نے کہا کہ علاقائی استحکام میں پاکستان کی کوششیں قابل ستائش ہیں۔ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ تین جنوری کو ہونا تھا تاہم خطے کی بگڑتی صورتحال کی وجہ سے اسے م¶خر کر دیا گیا تھا۔ عادل الجبیر اور مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی مشترکہ نیوز کانفرنس معزز مہمان کی تاخیر سے آمد کے باعث منسوخ کر دی گئی۔ ایک سال کے دوران عادل الجبیر کا یہ دوسرا دورہ پاکستان ہے۔ عرب ٹی وی کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے پاکستانی حکام کے ساتھ داعش کے خلاف بننے والے 34 ملکی فوجی اتحاد میں پاکستان کے کردار کے طریقہ کار پر تبادلہ خیال کیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران اور سعودی عرب کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کو بہت اہمیت دی جا رہی ہے۔ دونوں ملکوں میں وفود کی سطح پر بھی مذاکرات ہوئے۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ تعلقات ہیں۔ پاکستان آ کر بہت خوشی ہوئی، میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اہم امور پر مذاکرات ہوئے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعاون، خطے کی صورتحال، سیاسی، فوجی اور سٹریٹجک امور پر بات چیت کی گئی۔ ملاقاتیں تعلقات مزید مضبوط کرنے میں مددگار ثابت ہوں گی۔ ملاقات میں خطے میں علاقائی خطرات سے متعلق بھی بات چیت کی گئی۔ وزیر خارجہ دورہ مکمل کرنے کے بعد واپس چلے گئے۔
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم نواز شریف نے یقین دلایا ہے کہ سعودی عرب کی جغرافیائی سالمیت اور خود مختاری کو خطرہ لاحق ہونے کی صورت میں پاکستان کے عوام سعودی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے۔ دفتر خارجہ کے مطابق وزیراعظم نے سعودی وزیر خارجہ سے گفتگو کے دوران ان جذبات کا اظہار کیا۔ وزیراعظم نے عادل الجبیر سے کہا کہ پاکستان کے عوام کے دلوں میں سعودی عرب کیلئے عزت کا خاص مقام ہے اور خادم حرمین شریفین کیلئے ان کے دلوں میں بہت عزت و تکریم ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی طرف سے دہشت گردی کے خلاف اعلان کردہ اتحاد کی تفصیلات سے انہیں آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب کی اس پیشرفت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف اس نوعیت کے تمام علاقائی اور عالمی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دفاع، سلامتی، معیشت سمیت تعاون کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید توسیع دینے اور مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ دوطرفہ تجارتی تعاون کو فروغ دینے کے لئے مزید کوششیں کی جائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کیلئے ایک پرکشش ملک ہے۔ سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان میں اہم شعبوں میں سعودی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی کوشش کی تفصیلات بتائیں۔ سعودی وزیر خارجہ نے اپنے ملک کی ایران کے ساتھ تعلقات کی تازہ ترین نوعیت سے بھی انہیں آگاہ کیا۔ پاکستان نے کشیدگی میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تہران میں سعودی عرب کے سفارتخانہ کو نذر آتش کئے جانے کے واقعہ کی مذمت کی۔ وزیراعظم نے زور دیا کہ اس مشکل وقت میں امہ کی یکجہتی کی خاطر اختلافات کو پرامن ذرائع سے حل کیا جائے۔ انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خاتمہ پر بھی بات کی گئی۔ سرتاج عزیز نے سعودی وزیر خارجہ کو دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کامیاب کارروائی سے آگاہ کیا۔ اس ضرورت پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ملک علماءکی مدد سے انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جوابی بیانیہ وضع کیا جائے۔ پاکستان دہشت گردی، انتہا پسندی کے خلاف تمام علاقائی عالمی کوششوں کی حمایت کرتا ہے پاکستان سعودی عرب کے اقدامات کا خیرمقدم کرتا ہے۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ کا دورہ بہت مفید رہا۔ دہشتگردی کیخلاف تمام اتحادوں کی ہمیشہ حمایت کی ہے سعودی وزیر خارجہ کے ساتھ تمام شعبوں میں تعلقات بڑھانے پر اتفاق ہوا۔ اپریل میں ترکی میں او آئی سی سربراہی اجلاس ہو رہا ہے امید ہے سعودی عرب اور ایران میں تعلقات بہتر ہوں گے ایران اور سعودی عرب کی کشیدگی پر بھی بات چیت ہوئی، کوشش ہو گی کشیدگی کم ہو اور مسئلے کا سیاسی حل نکل آئے۔
دفتر خارجہ/ وزیراعظم