نئی دہلی (اے این این) جنگی جنون میں مبتلا بھارتی آرمی چیف جنرل دلبیر سنگھ سہاگ نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساتھ نرمی کی پالیسی اختیار کرنے سے ملکی سلامتی خطرے میں پڑ رہی ہے، پالیسی تبدیل کرنا ہو گی، سرحد پار سے دہشت گردوں کے حملے روکنے کےلئے موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے، بھارتی فوج سرحد پار دہشت گردوں کے کیمپوں کے خلاف کارروائی کیلئے تیار ہے، پٹھانکوٹ حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے فوری طورپر موثر انداز میں کارروائی کی، حملہ آوروں کو ان کے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیا۔ نئی دہلی کے انڈیا گیٹ پر بنی یادگار پر پٹھانکوٹ حملے میں ہلاک ہونے والے فوجی افسروں و اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی آرمی چیف نے کہاکہ سرحد پار سے بار بار دہشت گردی کے حملے کو ر وکنے کیلئے بھرپور جوابی کارروائی کرنے کا وقت آگیا ہے۔ پاکستان میں موجود عسکریت پسندوں کے کیمپوں کے خلاف فوجی کارروائی کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ جب تک سخت فیصلہ نہیں کیا جاتا اسی طرح کے خطرات درپیش رہیں گے۔ جس طرح سے سرحد پار سے بار بار حملے ہورہے ہیں اس سے ملک کو نقصان ہورہا ہے اور سکیورٹی فورسز کے افسر و اہلکار مارے جا رہے ہیں، ان حملوں کو روکنے کیلئے موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے جس کیلئے سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔ ماضی میں بھی ایسے حملے ہوئے ہیں، یہ سلسلہ ابھی جاری ہے۔ بھارتی حکومت کو پاکستان کے بارے میں اختیار کی گئی پالیسی پر نظرثانی کرنا ہو گی، فوج بھی اس بات کے حق میں ہے کہ پاکستان کے بارے میں سکیورٹی پالیسی کو بدلا جائے۔ اس موقع پر میجر ریٹائرڈ جنرل ساندھو نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ پاکستان میں موجود دہشت گرد کیمپوں کے خلاف فوجی کارروائی کی جانی چاہئے۔ سرحد پار موجود عسکریت پسند بار بار بھارت میں داخل ہوکر ہماری دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنارہے ہیں۔ سیاسی قیادت کو اب اس بارے فیصلہ کرنا ہوگا اور فوج کو اس بات کی اجازت دینی چاہئے تاکہ سرحد پار موجود دہشت گردوں کے کیمپوں کو نیست و نابود کرے۔