عزت کے نام پر قتل دہشت گردی نہیں‘ سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپرےم کورٹ نے بلوچستان کے علاقے ضلع مستونگ مےں غیرت کے نام پر خاتون کے قتل کو دہشتگردی کا مقدمہ قرار دےنے کے بلوچستان ہائی کورٹ کے فےصلے کو کالعدم قرار دے دیتے ہوئے مقدمہ کو بلوچستان کی عام عدالت میں چلانے کا حکم جاری کےا گےا ہے۔ عدالت نے اپنے حکم میں قرار دےا عزت و غیرت کے نام پر ہونے والا ہر قتل، دہشت گردی نہیں اس لئے ہر مقدمہ انسداد دہشت گری کی عدالت نہیں بھجواےا جا سکتا، استغاثہ نے ایک عام قتل کو عزت وغیرت قرار دلا کر دہشت گردی کا مقدمہ بنا دےا جو آئین وقانون مقصد و محرک کے خلاف ہے۔ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
بلوچستان قتل کیس

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...