تھرپارکر (آئی این پی + این این آئی) صحرائے تھر میں غذائی قلت سے اموات کا سلسلہ نہ تھم سکا‘ سول ہسپتال مٹھی میں ایک اور بچہ دم توڑ گیا جبکہ پورا علاقہ سوگ میں ڈوبا ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو سول ہسپتال مٹھی میں غذائی قلت کے نتیجے میں نومولود بچہ دم توڑ گیا سات یوم میں جاں بحق بچوں کی تعداد سترہ ہوگئی۔ دوسری طرف چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے واقعے کا نوٹس لے لیا۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے معاملے پر صوبائی وزراء نثار کھوڑو‘ جام مہتاب ڈھرکی‘ مولا بخش چانڈیو اور مراد علی شاہ کو طلب کرلیا۔ مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو تھر کا دورہ کرینگے۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مولابخش چانڈیو سمیت دیگر متعلقہ وزرا کو فوراً تھر پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔ اے این این کے مطابق تحصیل مٹھی میں ایک ماہ کے دوران 45 بچے موت کی وادی میں چلے گئے۔ دوسری جانب مولا بخش چانڈیو کی آمد سے قبل مٹھی کے ہسپتال میں صفائی ستھرائی کا عمل شروع کر دیا گیا۔ دریں اثناء نوائے و قت رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے تھر کی صورتحال پر اجلاس کی صدارت کی۔ ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ نے تھر کے ہسپتالوں کا بجٹ دوگنا کرنے کی منظوری دیدی۔ رقم ایک کروڑ 46 لاکھ سے بڑھا کر 2 کروڑ 92 لاکھ کر دی گئی۔ تھر کے ہر تعلقہ ہسپتال میں ایمبولینس دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسلام کوٹ اور چھاچھرو کے تعلقہ ہسپتالوں کو اپ گریڈ کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ ان اقدامات سے مٹھی کے ہسپتال پر مریضوں کا دباؤ کم ہو گا۔
تھر: ایک اور بچہ جاں بحق، بلاول کا نوٹس مولا بخش کو مٹھی پہنچے کی ہدایت
Jan 08, 2016