زرداری پی پی پی پارلیمنٹیرینز کے باضابطہ صدر بن گئے، نوٹیفکیشن جاری

لاہور (مبشر حسن/ نیشن رپورٹ) سابق صدر آصف علی زرداری کو پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کا صدر بنانے کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔ پی پی پی پارلیمنٹیرینز کے سیکرٹری جنرل راجہ پرویز اشرف نے نوٹیفکیشن جاری کیا جسے قانونی ضرورت کو پورا کرنے کے لئے الیکشن کمشن کو بھیج دیا گیا ہے۔ پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل لطیف خان کھوسہ نے ’’دی نیشن‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ پی پی پارلیمنٹرینز کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں 27 دسمبر کو آصف زرداری کو پارٹی صدر کے لئے نامزد کیا گیا تھا۔ بعض رہنمائوں کی مخالفت کے باوجود اکثریت نے آصف زرداری کو صدر بنانے کی منظوری دی تھی۔ زرداری نے ایک بار پھر اس پارٹی کی صدارت کو سنبھالا ہے جو عملی طور پر سیاست میں شریک ہے اور سینٹ، قومی اسمبلی، صوبائی اسمبلی میں نمائندگی رکھتی ہے اور عملی سیاست کرنے والی طاقتور پارٹی ہے۔ پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور پی پی پی پارلیمنٹرینز کے صدر کے دو عہدوں کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر لطیف کھوسہ نے کہا پیپلز پارٹی میں باضابطہ طور پر شریک چیئرمین کا عہدہ نہیں ہے۔ یہ دراصل ایک غیررسمی انتظام ہے جو پارٹی معاملات کو چلانے کے لیے پارٹی کی سطح پر بنایا گیا ہے اور الیکشن کمشن کے پاس موجود پارٹی عہدیداروں کی فہرست میں شامل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے قانونی پابندی کے بعد سے آصف زرداری کے پاس پیپلز پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں ہے۔ بلاول کو پیپلز پارٹی کا چیئرمین اور زرداری شریک چیئرمین کہا جاتا ہے مگر یہ دونوں عہدے الیکشن کمشن میں موجود دستاویزات میں موجود نہیں۔ بلاول بھی حقیقت میں پیپلز پارٹی کے پیٹرن ان چیف ہیں جبکہ کاغذوں میں زرداری کے پاس پیپلز پارٹی کا کوئی عہدہ نہیں ہے۔ انہوں نے پی پی پی پارلیمنٹرینز کی کسی بھی کور کمیٹی کی موجودگی کا بھی انکار کیا اور کہا جب کبھی سی ای سی کا ہنگامی اجلاس بلایا جاتا ہے اور تمام ارکان اس میں شرکت نہیں کرتے تو اجلاس میں شریک افراد کو ہم کور کمیٹی کہہ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی پارلیمنٹرینز کی 54 رکنی سی ای سی نے الیکٹروال کالج کی حیثیت سے زرداری کو پارٹی کا صدر بنایا ہے۔

ای پیپر دی نیشن