راہداری پر تحفظات ہیں‘ ابہام دور‘ 28 مئی کے اعلامئے پر عمل کیا جائے: اے پی سی

پشاور (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) پاک چین اقتصادی راہداری پر جے یو آئی کے زیر اہتمام کل جماعتی کانفرنس پشاور میں ہوئی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے پاک چین دوستی اقتصادی دوستی میں تبدیل ہو گئی ہے۔ مغربی اقتصادی راہداری منصوبہ 28 مئی 2015ء کے اعلامیہ سے مطابقت نہیں رکھتا۔ اقتصادی راہداری سے متعلق ابہام دور کرنے کیلئے فی الفور اعلامیہ جاری کیا جائے۔ فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو میں کہا اقتصادی راہداری سے متعلق کچھ شکوک و شبہات سامنے آئے تھے اقتصادی راہداری پر تحفظات سے متعلق کمیٹی بنائی گئی ہے جو وزیراعظم سے براہ راست ملاقات کرکے اور اقتصادی راہداری پر خیبر پی کے اور بلوچستان کے تحفظات سے آگاہ کرے گی۔ وزیراعظم بھی اس معاملے کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔ سڑک کی وسعت اور اس سے متعلق لوازمات پر تحفظات ہیں، ہم غلط ہیں تو وزیراعظم ہم کو مطمئن کریں۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا جب تک گیس، بجلی اور ایل این جی نہ ہو ہم کیا تجاویز دیں، حکومتی اقدامات سے بالکل مطمئن نہیں۔ این این آئی کے مطابق جمعیت علماء اسلام ف کے زیراہتمام اقتصادی راہداری سے متعلق آل پارٹیزکانفرنس کے مشترکہ اعلامیہ میں راہداری منصوبے میں بعض حکومتی اقدامات پر تحفظات کا اظہار کیا اور کہا وزیراعظم کو تحفظات سے آگاہ کرنے کیلئے سات رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی، اقتصادی راہداری کی تکمیل کے لئے تمام سیاسی جماعتوں نے جدوجہد جاری رکھنے کا فیصلہ کر لیا۔ اے پی سی کی صدارت مولانا فضل الرحمان نے کی جبکہ وزیراعلیٰ پرویز خٹک، سپیکر اسد قیصر، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپائو، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، اے این پی کے میاں افتخار، پی پی پی کے فیصل کریم کنڈی اور مسلم لیگ ن کے اقبال ظفر جھگڑا سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس کے بعد مولانا فضل الرحمان کا مشترکہ اعلامیے میں کہنا تھا اقتصادی راہداری منصوبے میں صنعتوں کے لئے گیس پائپ لائن، بجلی ٹرانسمیشن لائن، فائبر آپٹیکل کیبل، ریلوے لائن اور ایل این جی مہیا کرنے کا موجودہ نقشوں میں کوئی ذکر نہیں جس سے یہ تاثر مل رہا ہے یہ محض ایک سڑک ہے اور اس کی حیثیت کوریڈور کی نہیں جس سے خیبر پی کے اور بلوچستان کے عوام میں انتہائی تشویش پائی جا رہی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ اقتصادی راہداری کا منصوبہ انتہائی اہم ہے اور ابہام دور کیا جائے، اقتصادی راہداری سے متعلق 28مئی 2015 کے اعلا میے پر عمل کیا جائے، منصوبے کی تکمیل کیلئے تمام سیاسی جماعتیں مل کر جدوجہد کریں گی۔ ان کا کہنا تھا خیبر پی کے اور بلوچستان کے عوام کو راہداری کے روٹ پر تحفظات ہیں، تحفظات دور نہ ہونے پر تمام جماعتیں مل کر راست اقدام کریں گی، مغربی روٹ پر صنعتی اور تجارتی زونز کا وقت اور جگہ بتائی جائے۔ ان کا کہنا تھا یہ بھی نہیں بتایا گیا اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ پر صنعتی اور تجارتی زون کہاں کہاں اور کب تک بنائے جائیں گے، اعلامیہ میں مزید کہا گیا وفاقی حکومت اس بات کو یقینی بنائے مغربی روٹ کے ساتھ یہ تمام منصوبے وابستہ رہیں اور اس سلسلے میں پائے جانے والے ابہام کو دور کرنے کے لئے واضح اعلامیہ جاری کرے۔ وزیراعظم سے ملاقات کرنے کیلئے سات رکنی کمیٹی میں مولانا فضل الرحمن، وزیراعلیٰ پرویزخٹک، آفتاب شیرپائو، سراج الحق، محمود خان اچکزئی، خانزادہ خان اور میاں افتخارحسین شامل ہیں۔

ای پیپر دی نیشن