لاہور(آئی اےن پی) سپےکر قومی اسمبلی سردار اےاز صادق نے کہا ہے کہ نےب قوانےن مےں ترامےم کے معاملے پر پا رلےمانی کمےٹی کا اجلاس11جنوری کو ہوگا‘موجودہ حکومت جون 2018مےں آئےنی مدت پوری کر ےگی 2018/19کا بجٹ جانےوالی نے تےار کر نا ہے ےا آنےوالی حکومت نے اس پر حکومت اور اپوزےشن کو قبل ازوقت حکمت عملی بنانا ہوگی ‘پانامہ کےس سپر ےم کورٹ مےں ہمےں اس پر کسی قسم کا تبصرہ کر نا چاہےے اور نہ ہی کسی کو اس پر اثر انداز ہونے کی کوشش کر نی چاہےے ‘پےپلزپارٹی نے پار لےمنٹ مےں ہمےشہ اےشوز کی سےاست کی ہے وہ پار لےمنٹ سے باہر کےا باتےں کر رہے ہےں مےری نظر مےں انکی کوئی اہمےت نہےں ‘آئےن کے مطابق 40دن قومی اسمبلی مےں نہ آنےوالا ڈی سےٹ ہو جاتا ہے مگر مےں نہےں چاہوں گا کبھی اس قانون پر عمل کےا جائے جو نہےں آتا وہ جانے اور اسکے علاقے کے ووٹرز جانے۔ ہفتے کے روز مقامی ہسپتال مےں جے ےوآئی (ف) کے سر براہ مولانا فضل الر حمن کی عےادت کے بعد مےڈےا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سردار اےاز صادق نے کہا کہ 11جنوری کو پار لےمانی کمےٹی کے اجلاس مےں قومی اسمبلی اور سےنٹ کے حکومتی اور اپوزےشن اراکےن شر ےک ہوں گے او ر اس اجلاس مےں نےب کے نمائندگان بھی موجود ہوں گے جن سے مشاورت کے ساتھ نےب قوانےن مےں ترامےم کے حوالے سے حکمت عملی بنائی جائےگی ۔ اےک سوال کے جواب مےں سر داراےاز صادق نے کہا کہ اپوزےشن لےڈر قومی اسمبلی سےد خورشےد شاہ سمےت پےپلزپارٹی کے تمام اراکےن نے اےوان کے اندرکبھی جمہو رےت اور موجودہ سسٹم کو ڈی رےل کر نے کی بات نہےں بلکہ وہ ہمےشہ جمہو رےت کو سپورٹ کر تے ہےں اور انکی خواہش بھی ےہی ہے کہ حکومت اپنی آئےنی مدت پوری کر ےں لےکن اگر وہ پار لےمنٹ سے باہر حکومت کے خاتمے کی باتےں کر رہے ہےں تو مےری نظر مےں انکی کوئی اہمےت نہےں ۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لےگ کی حکومت رواں سال 2016/17کا بجٹ پےش کر ےگی مگر اس مسئلہ اگلے بجٹ کی تےاری کا ہوگا جس کے لےے حکومت اور اپوزےشن دونوں کو قبل ازوقت اس حوالے سے کوئی فےصلہ کر نا ہوگا کےونکہ بجٹ کی تےاری جون سے پہلے ہو جاتی ہے ۔