ریاض(بی بی سی ڈاٹ کام) انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں ایک معروف مذہبی رہنما کو ملک میں حکومت مخالف احتجاج کے خلاف کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کر کے چار ماہ سے بغیر کوئی فردِ جرم عائد کیے حراست میں رکھا جا رہا ہے۔ سلمان العوداہ ان 20 افراد میں سے ایک ہیں جنھیں ستمبر میں سعودی حکومت کی جانب سے ’غیر ملکی قوتوں کی انٹیلی جنس کارروائیوں‘ کو روکنے کے سلسلے میں ہونے والے کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔ ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ سلمان العوداہ کے خاندان والوں کا ماننا ہے کہ انھیں ایک ٹوئٹ کی وجہ سے گرفتار کیا گیا ہے جس کا تعلق ہمسایہ ملک قطر سے تھا۔ سعودی عرب نے قطر کے ایران اور اسلامی شدت پسندوں کے ساتھ مبینہ تعلقات کی وجہ سے قطر کے ساتھ تمام سفارتی تعلقات معطل کر دئیے ہیں۔ ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ سعودی حکام نے العوداہ خاندان کے 17 افراد پر سفر کرنے کی پابندی بھی عائد کی ہوئی ہے۔