لذت ِ قربِ حقیقی پر مٹا جاتا ہوں میں
اِختلاطِ موجہ و ساحل سے گھبراتا ہوں میں
دانۂ خرمن نما ہے شاعرِ معجز بیاں
ہو نہ خرمن ہی تو اس دانے کی ہستی پھر کہاں
(بانگِ درا)
لذت ِ قربِ حقیقی پر مٹا جاتا ہوں میں
Jan 08, 2018
Jan 08, 2018
لذت ِ قربِ حقیقی پر مٹا جاتا ہوں میں
اِختلاطِ موجہ و ساحل سے گھبراتا ہوں میں
دانۂ خرمن نما ہے شاعرِ معجز بیاں
ہو نہ خرمن ہی تو اس دانے کی ہستی پھر کہاں
(بانگِ درا)