مقبوضہ بیت المقدس (اے این این)فلسطین کے علاقے مقبوضہ بیت المقدس میں فلسطینی شہریوں کی جانب سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعلان القدس کے خلاف نکالی گئی ایک ریلی کے دوران قابض اسرائیلی فوج نے پرامن مظاہرین پر دھاوا بول حملہ کردیا جس کے نتیجے میں کم سے کم پانچ مظاہرین زخمی ہوگئے۔ فلسطینی میڈیا رپورٹس کے مطابق روز سینکڑوں فلسطینیوں نے القدس میں شاہراہ صلاح الدین پر دفاع القدس ریلی نکالی۔ مظاہرین نے امریکا اور اسرائیل کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور القدس کے دفاع کے عزم کا اظہار کیا۔اس موقع پر اسرائیلی پولیس اور فوج نے پرامن فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر زہریلی آنسوگیس کی شیلنگ، لاٹھی چارج، ربڑ کی گولیوں اور صوتی بموں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ مظاہرین زخمی ہوگئے۔آنسوگیس کی شیلنگ سے درجنوں فلسطینی دم گھٹنے سے بھی متاثر ہوئے۔عینی شاہدین کے مطابق گزشتہ روز ہفتے کی شام مظاہرین نے مغرب کی نماز شاہراہ صلاح الدین پر ادا کی۔ اس موقع پر بھی اسرائیلی پولیس نے مظاہرین پر تشدد کیا اور متعدد مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا۔ غزہ کی پٹی میں سرحدی علاقے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک فلسطینی شہری زخمی ہوگیا۔ فلسطین کی تازہ ترین صورت حال پر نظر رکھنے والی ویب سائیٹ فلسطین نیٹ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں سال 2017 کے دوران صہیونی ریاست کے مظالم اور فلسطینیوں کی مزاحمت کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری کی گئی ہے۔رپورٹ کے مطابق قابض صہیونی حکام کی جانب سے فلسطینی شہریوں کے خلاف کریک ڈاﺅن بھی عروج پر رہا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گذشتہ برس اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 95فلسطینی شہید ہوئے۔ فلسطینی جمہوری محاذ برائے آزادی فلسطین کے عسکری ونگ قومی مزاحمتی بریگیڈ نے ایک بیان میں صہیونی دشمن کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس دشمن نے غزہ کی پٹی پرچڑھائی کی حماقت کی تو غزہ کو دشمن فوج کا قبرستان بنا دیں گے۔
فلسطین