اسلام آباد (اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے سپریم کورٹ کے حکم پر پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل اور جے آئی ٹی سے نکال دیا جائے گا‘ سپریم کورٹ کا فیصلہ سر آنکھوں پر لیکن دونوں کو تفتیش میں کوئی استثنیٰ نہیں ملے گا۔ وزیراطلاعات نے وزیراعظم کے معاون خصوصی شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے جے آئی ٹی نیب کی معاونت کرے۔ ای سی ایل میں نام عہدوں پر نہیں کردار کی بنیاد پر ڈالے جاتے ہیں۔ مراد علی شاہ کے استعفے سے متعلق اپنے مطالبے پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا ٹھگز آف پاکستان میں ان کا ہم کردار ہے۔ اومنی گروپ کے مالک و مختار آصف علی زرداری ہیں۔ انہوں نے کہا وعدہ کیا تھا بڑے چور جیل میں ملےں گے۔ اس ٹاسک میں 90فیصد کامیابی ملی ہے۔ باقی 10 فیصد بھی جلد ملے گی۔ شہزاد اکبر نے کہا جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں جتنے بھی الزامات لگائے ہیں اور جن پر لگائے ہیں ان سب کو جواب دینا ہوگا۔ اب نیب ایکٹ کے تحت براہ راست تفتیش شروع ہو گئی ہے۔ جے آئی ٹی نیب کی معاونت کرے گی۔ فواد چودھری نے کہا وزیراعلیٰ کا ای سی ایل میں نام باعث شرمندگی ہے۔ سپریم کورٹ نے کیس نیب کے حوالے کر دیا ہے۔ آصف زداری نے جو فائدے لئے‘ اس میں مراد علی شاہ کا اہم کردار ہے۔ جے آئی ٹی تحلیل ہوئی یا نہیں یہ فیصلہ آنے کے بعد پتہ چلے گا‘ اس معصوم ٹولے کی خواہش دیکھیں۔ یہ چاہتے ہیں عوام باہر نکل کر ان کے پیسوںکی حفاظت کریں۔ ان کے درمیان ایک دوسرے کے مقدمات نہ کھولنے کا معاہدہ تھا۔ انہوں نے کہا عہدوں کی وجہ سے نام ای سی ایل میں ڈالے یا نکالے نہیں جاتے۔ جعلی بنک اکاﺅنٹس سے متعلق تفتیش 2015ءمیں شروع ہوئی۔ پوری قوم کرپٹ عناصر کےخلاف اکٹھی ہے۔ شہزاد اکبر نے کہا سپریم کورٹ کے فیصلے کا مطلب وہی ہے کہ جو جے آئی ٹی کی سفارشات تھیں۔ اسی کو نیب کو بھجوایا گیا ہے۔ جے آئی ٹی رپورٹ پر کسی فریق نے جواب نہیں دیا اور اس رپورٹ کو من گھڑت‘ بے بنیاد‘ جھوٹی اور حد سے تجاوز قرار دیا لیکن عدالت نے اس میں سے ایک اعتراض بھی منظور نہیں کیا۔ جعلی اکاﺅنٹس کیس میں مراد علی شاہ کا کردار اپنی جگہ برقرار ہے۔ عدالت نے جے آئی ٹی رپورٹ میں سے نام نکالنے کا کہا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ان کا کردار ختم ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے نیب کو حکم دیا ہے وہ جب چاہے انہیں طلب کر سکتا ہے اورہر معاملے کی جواب دہی نیب کے سامنے کرنا پڑے گی۔ یہ لوگ جے آئی ٹی پر اگر جواب نہیں دے پاتے تو پھر ریفرنس دائر کرنے کا معاملہ آئے گا۔ فواد چودھری نے کہا یو اے ای کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان کے دورے کا پہلا فیز نجی تھا‘ وہ رحیم یار خان گئے تھے۔ ان کا دوسرا دورہ سرکاری سطح کا تھا۔ متحدہ عرب امارات کے ساتھ اہم نوعیت کے سٹرٹیجک تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا متحدہ عرب امارات کی جانب سے ملنے والے پیکج کا پہلے ہی اعلان ہوگیا تھا، دورے کے دوران اس کو حتمی شکل دی گئی، ہمارے یو اے ای کے ساتھ صرف معاشی نہیں بلکہ سٹریٹجک نوعیت کے تعلقات ہیں۔انہوں نے کہا ’فلم ٹھگز آف پاکستان‘ میں انٹرویل چل رہا ہے اور یہ فلم آگے بڑھ رہی ہے، وزیر اعظم کی جانب سے سیاسی مافیا کے خلاف تجاوزات کا جو آپریشن کلین اپ شروع کیا گیا اسے آگے بڑھایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا سابق دور میں میثاق کرپشن ہوا تھا اور ایک دوسرے کے خلاف کیسز نہ کھولنے پر سب راضی تھے اور اب بھی یہ کوشش کی جارہی ہے سب ایک ہوجائیں اور کرپشن کی اجازت دے دی جائے۔ جس طرح پوری قوم بدعنوان عناصر کے خلاف متحد ہے اسی طرح یہ لوگ قوم کے خلاف اکٹھا ہونا چاہ رہے ہیں اور اپنے بیرون ملک اثاثوں کے خلاف قوم کو سڑکوں پر نکالنا چاہتے ہیں۔ فواد چودھری نے کہا تمام ٹھگز قوم کے خلاف اکٹھا ہونا چاہتے ہیں، معصوم ٹولے کی خواہش ہے کہ عوام کرپشن کی رقم کے تحفظ کیلئے باہر نکلیں۔ ہماری خواہش ہے کہ جو کیسز کھلے ہیں وہ منطقی انجام کو پہنچیں۔اے پی پی کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا جعلی اکاﺅنٹس کے حوالہ سے جے آئی ٹی رپورٹ کا فیصلہ پاناما کیس کے فیصلہ سے مماثلت رکھتا ہے، عدالت نے جے آئی ٹی کی تمام گزارشات کو منظور کرتے ہوئے معاملہ نیب کو بھجوا دیا ہے، عدالت نے نیب کو 2 ماہ میں تحقیقات مکمل کرنے کی ہدایت دی ہے، ای سی ایل سے بلاول بھٹو زرداری اور آصف زرداری کا نام نکال دیا جائے گا لیکن ان کا جو اس وقت کردار رہا اس حوالہ سے نیب جوابدہی کر سکتا ہے، جے آئی ٹی رپورٹ پر 172 افراد میں سے کسی بھی فریق کی جانب سے عائد کئے گئے الزامات کا جواب نہیں دیا گیا، ان لوگوں کیلئے اب قومی احتساب بیورو کے سامنے جواب دینے کا ایک اور موقع آ گیا ہے، وزیراعلیٰ سندھ کو کسی قسم کا استثنیٰ حاصل نہیں ، قومی احتساب بیورو جے آئی ٹی رپورٹ پر تحقیقات مکمل کرنے کے بعد ریفرنس دائر کرے گا یا پلی بار گین کر سکتا ہے، کوئی تیسر آپشن موجود نہیں ، اومنی گروپ، زرداری سسٹم، بحریہ ٹاﺅن کو ہر صورت بتانا ہو گا انہوں نے کیسے پیسے بنائے، جے آئی ٹی رپورٹ کے ہر الزام کا جواب مع دستاویزات دینا ہو گا، میوچل لیگل اسسٹنٹس قانون کا ڈرافٹ مکمل کر لیا گیا ہے، جلد اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیر اطلاعات فواد چودھری نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ہ ملاقات میں سیاسی صورتحال او روزارت اطلاعات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فواد چودھری نے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالنے کے عدالتی فیصلے پر جعلی اکاﺅنٹس کیس اور ای سی ایل کے معاملے پر بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے حکومتی پالیسیوں سے متعلق وزیراطلاعات کو ہدایات جاری کیں۔خصوصی نامہ نگارکے مطابق صوبائی وزیر برائے اطلاعات و ثقافت فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے جو سپریم کورٹ کے فیصلے پر بھنگڑے ڈال رہے ہیں ان کو میں یہ یاد دلانا چاہتا ہوں کہ پانامہ کا فیصلہ ابتدائی طور پر سامنے آنے پر ن لیگیوں نے بھی لڈیاں ڈالیں تھیں اور مٹھائیاں تقسیم کی تھیں مگر پھر تفصیلی فیصلہ آنے پر ان کے آنسو نہیں رکے تھے۔ اسی طرح سپریم کورٹ میں جعلی اکاﺅنٹس کا فیصلہ آیا ہے اس پر پیپلزپارٹی بھنگڑے ڈال رہے ہیں ۔ مگرمیں ان کو بتا دینا چاہتا ہوں اس فیصلے میں بلاوال اور مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم ملا ہے ان کی کرپشن کو کلین چٹ ہرگز نہیں ملی۔
فواد چودھری
سپریم کورٹ کا فیصلہ سر آنکھوں پر‘ مراد شاہ‘ بلاول کو تفتیش سے اسثنی نہیں ملے گا : فواد چوہدری ‘ شہزاد اکبر
Jan 08, 2019