طالبان کو بات چیت پر آمادہ کرنے کیلئے خطے کے ممالک کو کردار ادا کرنا ہو گا : عمران خان‘ ڈی ایچ کیو ہسپتال پنڈی کا اچانک دورہ

اسلام آباد+ راولپنڈی (نمائندہ خصوصی+ جنرل رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے ترک ٹی وی کو انٹرویو میں کہا ہے افغانستان میں امن کا قیام مذاکرات سے ممکن ہے۔ افغانستان کے مسئلے کا فوجی حل نہیں۔ طالبان کو مذاکرات پر آمادگی کیلئے خطے کے ممالک کو کردار ادا کرنا ہوگا۔ پاکستان کو سب سے بڑا مسئلہ کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے کا تھا چار ماہ کے دوران پاکستان معاشی طور پر مستحکم ہوا۔ مسائل کی وجہ سے چار ماہ کے دوران میں نے صرف 5 دن کی رخصت لی۔ چین ہماری معیشت کی بہتری کیلئے اہم کردار ادا کررہا ہے۔ بدعنوانی نے پاکستانی معیشت کو بہت نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا مسئلہ کشمیر کا حل مذاکرات میں ہے۔ بھارت کشمیر میں ظلم و بربریت کا مظاہرہ کررہا ہے۔ اقوام متحدہ بھی تسلیم کرتی ہے کشمیریوں کی جدوجہد مقامی ہے۔ بھارت میں الیکشن مہم چلانے کیلئے پاکستان مخالف جذبات کو ابھارا جارہا ہے۔ دو ایٹمی ملکوں کا اختلافات کو جنگ سے حل کرنا خودکشی ہوگی۔ بھارت نے کئی بار مذاکرات کی پاکستانی پیشکش کو مسترد کیا۔ ایٹمی صلاحیت سے لیس دو ملک جنگ تو دور سرد جنگ کے بھی متحمل نہیں۔ بھارت کو پیشکش کی آپ ایک قدم بڑھائیں ہم دو قدم بڑھائیں گے۔ راولپنڈی سے جنرل رپورٹر کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال کا اچانک دورہ کیا، وفاقی وزیر صحت عامر کیانی بھی ہمراہ تھے، ہسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولیات پر وفاقی وزیر صحت عامر کیانی کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں صحت، صفائی کی صورتحال اور ادویات کی دستیابی کا جائزہ لیا۔ وزیر اعظم ہسپتال کے مختلف شعبہ جات میں بھی گئے، زیر علاج مریضوں کی خیریت اور سہولیات کے بارے میں دریافت کیا۔ وزیراعظم نے ہسپتال میں جدت لانے اور مزید سہولیات کی فراہمی کیلئے اقدامات اٹھانے اور امراض کی تشخیص و علاج اور انتہائی نگہداشت کے شعبے کو مزید سہولیات سے آراستہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔ قبل ازیں نمائندہ خصوصی کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے لاہور اور ساہیوال ڈویژن سے تعلق رکھنے والے تحریک انصاف کے ممبران قومی اسمبلی نے وزیراعظم آفس میں ملاقات کی۔ اس دوران وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی امور نعیم الحق اور تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل ارشد داد بھی موجود تھے۔ ممبران قومی اسمبلی نے وزیراعظم کو خارجہ پالیسی کے افق پر مختصر عرصے میں حاصل ہونے والی کامیابیوں اور ملک کے معاشی استحکام و اقتصادی ترقی کے لیے مخلصانہ کوششوں پر خراج تحسین پیش کیا۔ ممبران نے اقلیتی برادری اور نادار طبقے کے حوالے سے وزیراعظم کے اقدامات، خاص طورپر کرتار پور راہداری کے سنگ بنیاد، بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہوں کے قیام پر اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ان اقدامات سے وزیراعظم نے اقلیتی برادری اور محروم طبقے کے دل جیت لیے ہیں۔ ملاقات میں پارٹی امورپر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ممبران نے وزیراعظم کو اپنے حلقے میں عوام کو درپیش بجلی، گیس ،صحت عامہ اور تعلیم کے مسائل سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے کہا ممبران کے حلقوں میں ارکان قومی اسمبلی کی مشاورت سے مسائل کے حل کو ترجیحی بنیادوں پر ممکن بنایا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا ممبران قومی اسمبلی اپنے حلقوں میں عوام سے مسلسل رابطے میں رہیں تاکہ عوام کو درپیش مسائل کی نشاندہی کی جا سکے اور انکو فوری طورپر حل کرنے کے اقدامات کو یقینی بنایا جا سکے۔ ممبران قومی اسمبلی میں اعجاز احمد شاہ، راحت امان اللہ بھٹی، ملک کرامت علی کھوکھر، سردار طالب حسن نکئی، عالیہ حمزہ ملک، صوبیہ کمال خان، ڈاکٹر نوشین حامد، روبینہ جمیل، رخسانہ نوید، شونیلہ ر تھ اور رائے محمد مرتضیٰ اقبال شامل تھے۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے راولپنڈی کے فوارہ چوک کے قریب قائم کردہ "پناہ گاہ" کا دورہ کیا اور بے گھر افراد کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائزہ لیا۔ معاون خصوصی افتخار درانی اور سینیٹر فیصل جاوید بھی ہمراہ تھے۔ وزیراعظم نے پناہ گاہ کے بہترین انتظام و انصرام پر وفاقی وزیر صحت عامر کیانی اور انتظامیہ کی تحسین کی۔ عمران خان نے کہا نہایت سرد موسم میں خلق خدا کیلئے گرم بستر اور خوراک کی فراہمی عظیم خدمت ہے، چھت سے محروم انسانوں کیلئے معیاری سہولیات کا بندوبست لائق تحسین ہے، پسے ہوئے محروم انسانوں کی نگہداشت معاشرے کی ذمہ داری ہے، انہوں نے کہا اپنی مدد آپ کے تحت شہریوں کا انسانیت کی خدمت کیلئے آگے بڑھنا نہایت حوصلہ افزاءہے۔
وزیراعظم / انٹرویو/ دورہ

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...