اسلام آباد(نامہ نگار+ نمائندہ خصوصی) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ر جاوید اقبال نے نیب کے تمام ڈائریکٹر جنرلز کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ نیب میں جاری تحقیقات کےلئے افراد کو مقررہ وقت پر بلائیں اور پوری تےاری، شواہد اور اخلاق سے پیش آنے کے علاوہ ان کی عزت نفس کا خےال رکھیں، اس سلسلہ میں کوئی کوتاہی اور غیر ضروری تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی بصورتِ دیگر متعلقہ ڈی جی نیب ذمہ دار ہو گا۔ نیب نے میڈےا سے کہا ہے کہ وہ نیب میں جاری شکاےات کی جانچ پڑتال، انکوائریوں اور انوسٹی گیشنزکے بارے میں قےاس آرائیوں سے گریز کرے۔ نیب سے متعلق ہر خبر کی تصدیق ترجمان نیب سے کی جائے۔ نیب بے بنےاد اور حقائق کے منافی خبروں اور قےاس آرائیوں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب کی بلاامتیاز کارروائیوں کے باعث 59 فیصد لوگ نیب پر اعتماد کرتے ہیں، نیب خود احتسابی، شفافیت اور قانون کے مطابق میرٹ پر عمل پیرا ہے، نیب کے دروازے کرپشن سے متعلق شکایات کیلئے کھلے ہیں۔ نیب نے گزشتہ ایک سال کے دوران نہ صرف 503 ملزموں کو گرفتار کیا ہے بلکہ بدعنوان عناصر سے 2580 ملین روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ نیب افسران بدعنوانی کے خاتمہ کو قومی فرض سمجھ کر ادا کر رہے ہیں اور انہوں نے اس میں سے ایک روپیہ بھی وصول نہیں کیا۔ نیب کے تقریباً 900 ارب روپے 1210 بدعنوانی کے ریفرنس مختلف احتساب عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔ نیب سارک ممالک کیلئے رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے۔لاہورمیں ڈائریکٹر جنرل نیب کی صدارت میں ریجنل بورڈ میٹنگ میں تمام ڈائریکٹرز اور دیگر سینئر افسروں نے شرکت کی۔اجلاس میں زیر تفتیش کیسز کے حوالے سے اہم فیصلے صادر کئے گئے جن میںایک انکوائری کو انویسٹی گیشن جبکہ2 کیسز میںتحقیقات مکمل کرتے ہوئے احتساب عدالت کے روبرو کرپشن ریفرنسز داخل کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے افسروں و اہلکاروں کے خلاف کمرشلائزیشن فیس کی مد میں مبینہ کروڑوں روپے کی خورد برد کے کیس میں احتساب عدالت کے روبرو سپلیمنٹری ریفرنس داخل کرنے کی منظوری دی گئی۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کوآپریٹو ہاﺅسنگ سوسائٹی کے کیس میں ملزموں حافظ سرفراز اور ملک سجاد حیدر کیجانب سے مبینہ طور پر سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کی غیر قانونی فروخت اور رہن شدہ پلاٹوں کی منتقلی کے علاوہ سوسائٹی کے برقی تنصیبات کی مد میں مبینہ طور پر لاکھوں روپے کے غبن کے الزام میں تحقیقات پر ابتدائی ریفرنس داخل کرنیکی منظوری دی گئی جبکہ کرپشن کے تیسرے کیس بعنوان انکوائری برخلاف غلام مصطفی، خدیجہ کموڈیٹز پرائیویٹ لمیٹیڈ کے کیس میں جاری انکوائری کو انویسٹی گیشن کے مراحل میں داخل کرنے کی منظوری دی گئی ۔مذکورہ کیس میں نیب لاہور حکام کی جانب سے مرکزی ملزموں ڈائریکٹر قاسم بلال اور مینجر ارشد الٰہی کی گرفتاری چند روز قبل عمل میںلائی گئی تھی ۔اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور نے کہا کہ نیب میں ”پسند نا پسند“ کے تاثر سے مبرا ہو کر تحقیقات آگے بڑھائی جا رہی ہے۔
نیب