اسلام آباد ( آن لائن ) ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پاکستان مسلم ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں توازن رکھنا چاہتا ہے ، افغانستان میں امن وامان اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کررہا ہے ، نئی حکومت کے قیام کے بعد پاکستان کے بیرونی ممالک کے ساتھ تعلقات میں تیزی سے بہتری آئی ہے ۔طالبان اور امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں پاکستان نے ہمسایہ ممالک کو اعتماد میں لیا ہے، افغانستان میں بھارت کا کوئی کردار نہیں ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے رویے میں یکسر تبدیلی آئی ہے، وہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ساتھ ملاقات کے خواہاں ہیں۔ افغانستان سے اتحادی افواج کے فوری انخلا ء سے پاکستان سمیت خطے کی صورتحال میں یکسرتبدیل ہوجائے گی۔ پاکستان افغانستان میں پرامن تبدیلی کا خواہاں ہے۔آن لائن کے ساتھ خصوصی انٹرویو کے دوران ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ساتھ ملاقات کے خواہاں ہیں، اس سلسلے میں دونوںممالک کے مابین بات چیت کا سلسلہ جاری ہے ۔ انہوںنے کہا کہ گزشتہ سال کی نسبت پاک ، امریکہ تعلقات کی نوعیت بہت فرق ہے، دونوں ممالک کے مابین فاصلے کم ہوتے دکھائی دے ہیں۔ افغانستان میں بھارتی کاروائیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ افغانستان میں بھارت کا کوئی کردار نہیں ۔ پاکستان کے بھارت کے ساتھ خوشگوار تعلقات کو خواہاں ہے ، اس سلسلے میں پاکستان نے مثبت اقدام کیے ہیں تاہم ہمسا یہ ملک کی جانب سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی، کرتا پور راہداری منصوبے کو بین الاقوامی سطح پر پذیرائی ملی ہے۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ یورپی ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات میں بہتری آئی ہے، جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے سلسلے میں پاکستان کی مصنوعات کی یورپی منڈی کے اندر قدر میں اضافہ ہوا۔ غیرسرکاری بین الاقوامی تنظیموں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹر محمد فیصل نے بتایا کہ غیر ملکی تنظیموںکو پاکستان کے قوانین کے مطابق کام کرنا ہوگا، اس سلسلے میں انہیں آگاہ کردیا گیاہے۔ پاک، ایران گیس پائپ لائن منصوبے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوںنے بتایا کہ آئی پی گیس پائپ لائن منصوبہ میں ابھی تک کوئی پیش رفت نہیں ہوئی تاہم پاکستان اس منصوبے کی تکمیل کیلئے کوشاں ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ