وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں پنجاب انوائرنمینٹل پروٹیکشن کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے متعلق صوبائی پالیسی تشکیل دینے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے پالیسی مرتب کرنے کی منظوری دی۔ اجلاس میں صوبے میں ماحول کی صورتحال سے متعلق جامع رپورٹ تیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ماحولیاتی انڈومنٹ فنڈبھی قائم کیا جائے گا اورائیر کوالٹی انڈکس کے معیارکے تعین کاباقاعدہ جائزہ لیا جائے گا۔وزیراعلیٰ نے ائیر کوالٹی انڈکس کے تعین کیلئے خصوصی کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو صاف فضا میں سانس لینے کا حق لوٹانا چاہتے ہیں۔ ماحولیاتی معیار کا تعین حقیقت پسندانہ ہونا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے ماہرین کی مشاورت کو اہمیت دی جائے گی کیونکہ یہ ایک حساس معاملہ ہے، جس سے نبردآزما ہونے کے حوالے سے غفلت یا کوتاہی قطعاً برداشت نہیں کی جاسکتی۔وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ ماضی میں ماحولیات کو نظر انداز کر کے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا اور بے دریغ عمارتیں، پل اور کنکریٹ کے سٹرکچر کھڑے کرکے درختوں کو بے رحمی سے کاٹا گیا جس سے ماحول کو بے پناہ نقصان پہنچا اورہمیں آج اس کا خمیازہ ماحولیاتی آلودگی اور سموگ کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی نسلوں کو صاف ستھرا ماحول فراہم کرنا ہے اور اس مقصد کیلئے ہر چیلنج کا مقابلہ کرنا ہے اور صورتحال کا مداوا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب انوائرنمینٹل پروٹیکشن کونسل کا اجلاس باقاعدگی سے منعقد کیا جائے گا۔اجلاس میں ماحولیات کے ماہرین،سائنسدانوں اورمتعلقہ سرکاری محکموں کے سربراہان نے سفارشات اورتجاویز پیش کیں۔صوبائی وزیر ماحولیات محمد رضوان، پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب، سیکرٹریز ماحولیات،انڈسٹریز،پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ،فنانس،آبپاشی،صحت، جنگلات،ورلڈ وائلڈ فنڈ کے نمائندگان،پنجاب یونیورسٹی، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور، علامہ اقبال میڈیکل کالج کے شعبہ جاتی سربراہان اورمختلف چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے عہدیداران نے اجلاس میں شرکت کی۔