رحیم یار خان(بیورو رپورٹ) ضلعی انتظامیہ کی جانب سے گنے کی بین الصوبائی نقل و حمل پر غیر اعلانیہ پابندی کے باعث کاشتکاروں کا گنے کی ٹرالیاں اور ٹرک کھڑے کر کے سندھ پنجاب بارڈر سیل۔30کلو میٹر سے لمبی لائن کے باعث نیشنل ہائی وے کے ذریعے پنجاب اور سندھ کے درمیان سڑک کے ذریعے رابطے معطل۔شہریوں کو زبردست پریشانی کا سامنا۔کسانوں کو اپنی مرضی سے گنا فروخت کرنے کی اجازت ملنے تک کوٹ سبزل چیک پوسٹ بند رہے گی،کسان تنظیموں کا فیصلہ۔تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان کی شوگر ملز کے مقابلے میں سندھ کی شوگر ملز کی جانب سے گنے کے نرخ زیادہ اور نقد ملنے کے باعث رواں سال ضلع بھر کے کاشتکاروں کی ایک بڑی تعداد سندھ کی شوگر ملز کو گنا فروخت کر رہی تھیں جس سے مقامی شوگر ملز کو گنے کی دستیابی کافی محدود ہو گئی تھی جس کے باعث بدھ کی رات ضلعی انتظامیہ نے اچانک بغیر کسی پیشگی اطلاع کے رحیم یار خان سے سندھ گنا لے جانے پر پابندی عائد کر دی جس سے سندھ پنجاب بارڈر کوٹ سبزل میں گنے سے لوڈ سینکڑون ٹرالیاںجمع ہو گئیں اور کسانوں کی جانب سے احتجاجاً ٹرالیاں سڑک کے درمیان کھڑی کر دی گئیں جس سے پنجاب سے سندھ اور سندھ سے پنجاب آنے اور جانے والی ٹریفک بلاک ہو گئی جو تا دم تحریر بلاک ہونے سے شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور موٹر وے پولیس دونوں جانب سے ٹریفک کو موٹر وے کی جانب موڑ رہی ہے۔کسان تنظیموں نے ضلعی انتظامیہ کے اس فیصلے کو کسان دشمنی قرار دیتے ہوئے اس فیصلے کو فوری طور پر واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔
گنے کی بین الصوبائی نقل و حمل پر غیر اعلانیہ پابندی کیخلاف کاشتکاروں کا احتجاج
Jan 08, 2021