69 فیصد بھارتی عوام کا کرونا ویکسین پرعدم اعتماد، لگانے کو تیار نہیں 

Jan 08, 2021

اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) بھارت  میں مودی سرکار 13، 14 جنوری سے کرونا ویکسینیشن کی تیاری کر رہی ہے، بی جے پی اس ویکسین ’’ کووک سن‘ کو اپنی بہت بڑی فتح قرار دے رہی ہے جبکہ بھارت کے طول و عرض میں اس ویکسین کے حوالے سے تشویش پائی جاتی ہے۔ بھارت کے کثیر الاشاعت ہندی اخبار دینک بھاسکر کے تازہ ترین سروے کے مطابق ہندوستان کے 69 فیصد لوگ بھارت میں بنی کرونا ویکسین پر بھروسہ کرنے کو تیار نہیں، انھیں یقین ہے کہ بی جے پی نے اپنے داخلی مسائل سے دھیان ہٹانے کیلئے بغیر کوئی تجربہ یا ہوم ورک کئے اس ویکسین لانچ کیا ہے۔ سروے کے مطابق بقیہ 31 فیصد لوگوں میں سے بھی 9 فیصد گومگو کی کیفیت میں ہیں اور تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر پا رہے۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ بھارت کے کئی بڑے سائنسدان، طبی ماہرین اور سیاستدان اس ویکسین کے حوالے سے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں، اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ اترپردیش کے عوام کو بی جے پی کی بنائی ویکسین پر قطعاً بھروسہ کرنے کی ضرورت نہیں، انھیں کرونا نقصان پہنچائے یا نہیں ویکسین ضرور پہنچائے گی۔ کانگرس کے سینئر لیڈر منیش تیواڑی کہہ چکے ہیں کہ کووک سن نامی اس ویکسین کو فیز تھری کے ٹرائلز کے بغیر ہی لانچ کر دیا گیا ہے اس لئے اس سے دور رہا جائے۔ مجلس اتحاد المسمون کے اسد الدین اویسی کا کہنا ہے کہ بی جے پی اب جبری ویکسینشن کے ذریعے نیشنل ازم کو فروغ دے رہی اور یقیناً اسے لگوانے سے انکار کرنیوالے کو غدار قرار دیاجائے گا۔ رام منوہر اگنی ہوتری ، رامیش شکلا اور موہن چند سمیت کئی طبی ماہرین بھی اس ویکسین پر اپنے عدم اعتماد کا اظہار کر چکے ہیں ۔ 

مزیدخبریں