اسلام آ باد (نوائے وقت رپورٹ) پاکستان میں موم انڈسٹری جس کے بارے میں یہاں زیادہ معلومات نہیں ہیں عالمی منڈی پر قبضہ کرنے اور مقامی مسائل کے خاتمے کی بڑی صلاحیت رکھتی ہے۔گوادر پرو کے مطابق چائنہ بی پروڈکٹ ایسوسی ایشن (سی بی پی اے) کے چیئرمین یانگ رونگ نے کہاہے کہ یہ شہد کی مکھیوں کی افزائش میں پاک چین تعاون کا نقطہ آغاز بھی ہوسکتا ہے۔ چین بین الاقوامی سطح پر میعاری موم تیارکرنے والے منصوبے کا بانی ہے جسکا ڈرافت گذشتہ اتوار کو تیار کیا گیا تھا۔ا یک انٹرویو میں یانگ نے کہا کہپاکستان چینی تکنیک اور طریقوں کو اپنا کرسکتا ہے ، اسی اثنا میں شہد کی مکھی کی مصنوعات چینی مارکیٹ میں برآمد کرسکتاہے۔ مکھیوں کے ذریعے حاصل کیا جانے والا شہد،شہد کی مکھی کا دودھ اور موم کی خاص طور پربہت زیادہ مانگ ہے۔ پاکستان میں موم کی تیار کرنے کی اچھی بنیاد ی صلاحیت موجود ہے۔ پاکستان میں شہد کا کروبار کرنے والے اطالوی مکھیاں پالتے ہیں جو موم کی پیداوار کے لئے بہترین نوع ہیں۔ اس کے علاوہ ، گرم آب و ہوا شہد کی مکھیوں کی مصنوعات کی مستحکم پیداوار کو یقینی بناتی ہے۔ یانگ نے وضع کیاکہ پاکستان کا موسم اور شہد کی تیاری کیلئے رس والے پودوں کی اقسام بڑی نعمت ہیں ان کی بدولت ، پاکستانی شہد گہرا رنگ ، بھرپور غذائیت اور گاڑھے پن کی وجہ سے اعلیٰ قسم کی موم پیدا کرتا ہے ۔ موم انڈسٹری میں ملکی معیشت کی ترقی کی بھی بڑی صلاحیت ہے۔ موم جو شہد کی افزائش کا ایک ثانوی ثانوی جزو ہے ، شہد سے کہیں زیادہ قیمتی ہے۔ چائنیز اکیڈمی آف میڈیکل سائنسز(سی اے ایم ایس)اور پیکنگ یونین میڈیکل کالج(پی یو ایم سی)کے محقق ا و چونگ منگ نے گزشتہ ماہ کہا کہ چین میں موم کی قیمت سن 2000 سے ہر سال 500 یوآن (12000 روپے)سے لیکر تقریبا 1200 یوآن سے (30000) روپے فی کلو گرام بڑھ رہی ہے۔ یانگ نے مزید کہا موم شہد کی مکھیوں کی صنعت کو بہتر بناسکتی ہے ، اس کے نتیجے میں مکھیوں کے مالکان کی آمدنی میں اضافہ اور بے روزگاری کو ختم کرسکتی ہے اور اس کی چین میں ایک وسیع مارکیٹ ہے۔ روایتی چینی طب اور فارمیسی میں موم کو خوشبودار سونے کے طور پر شمار کیا جاتا ہے جو بھرپورذائقوں اور پولیفینولز سے دوائی ، صحت سے متعلق کھانے ، کاسمیٹکس اور دیگر شعبوں میں وسیع پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔ سی بی پی اے کے اعزازی نائب صدر ، لیو زیتیان نے متعارف کرایا کہ چین میں ، موم کی تحقیق اور اطلاق کو انفرادی سطح سے قومی سطح پر لے جایا گیا ہے ، جس سے اس صنعت کو بہت فروغ ملا ہے۔ 2020 میں چین میں خالص موم کی پیداوار 200 ٹن سے بھی کم تھی ، اور مختلف موم مصنوعات کی پیداوار اور مارکیٹنگ تقریبا 600 ٹن ہے ، جس کی کل مالیت تقریبا 3 ارب یوآن (745 ارب روپے) ہے۔ اس کے باوجود کلپیداوار چین کی مقامی طلب کو بھی پورا نہیں کر سکتی ۔یانگ نے کہا پاکستان میں موم پروڈکٹ کی بہت بڑی صلاحیت ہے جبکہ اس دوران وزیر اعظم عمران خان نے بلین ٹری ہنی انیشیٹو منصوبہ بھی شروع کیاہے۔ موم پر پاک چین تعاون ایک نئی جہت دے گا اور دوطرفہ تجارتی رابطے کو مضبوطکرے گا۔