فیروز والہ (نامہ نگار) رانا ٹائون آدھیاں روڈ پر واقع فرنس آئل ملز میں بوائلر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ جس کے نتیجہ میں تین مزدور زندہ جل گئے اور فیکٹری کی چھت اڑ گئی۔ دو آئل ٹینکر بھی آگ کی زد میں آکر بری طرح متاثر ہوئے۔ شعلے دور دور تک نظر آئے۔ جبکہ بوائلر دھماکے کے باعث فیکٹری کے باہر نالے میں جا گرا۔ شاہدرہ ریسکیو واقعہ کی اطلاع ملنے کے باوجود تاخیر سے پہنچیں۔ جبکہ لاہور اور شیخوپورہ سے ریسکیو کی گاڑیوں نے کئی گھنٹے آپریشن کر کے آگ پر قابو پایا۔ بتایا گیا ہے کہ رانا ٹائون سے چھ کلو میٹر دور چک نمبر 43 میں فرنس آئل کی مل میں تین مزدور محمد آصف، محمد فیصل اور ریاست علی بوائلر پر تیل کو گرم کر رہے تھے۔ اس دوران بوائلر میں پریشر بڑھ جانے کے باعث ذور دار دھماکہ ہوا۔ تینوں مزدور بری طرح جھلس کر موقع پر ہلاک ہو گئے۔ فیکٹری کے کمرے کی چھت اڑگئی۔ بوائلر بھی فیکٹری سے باہر نالے میں جاگرا۔ واقعہ کی اطلاع پر اہل علاقہ موقع پر پہنچ گئے ۔ دھماکے کی آواز دور دور تک سنائی دی۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی اسسٹنٹ کمشنر تحصیل فیروز والہ چوہدری مظہر علی سرور، ڈی ایس پی فیروز والہ غلام دستگیر نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے جنہوں نے واقعہ کا جائزہ لیا۔ اسسٹنٹ کمشنر فیروز والہ نے اس سانحہ کی تحقیقات کیلئے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی۔ شہریوں کے مطابق علاقہ میں غیر قانونی فرنس آئل میں ڈیزل وغیرہ تیار کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا ہے۔ مزدوروں کا تعلق ملتان، راجن پور اور بہاولنگر سے بتایا گیا ہے۔ ایک اطلاع کے مطابق حادثے کے وقت فیکٹری میں انجینئر موجود نہ تھا جو بوائلر کی نگرانی کے فرائض سر انجام دیتا تھا۔ مزدوروں کو بوائلر میں زیادہ پریشر ہو جانے کے باعث علم نہ ہونے کی وجہ سے یہ زوردار واقعہ پیش آیا۔ تینوں مزدوروں کی نعشیں ضروری کارروائی کے بعد ورثاء کے حوالے کر دی گئیں۔ مرنے والے مزدوروں کا تعلق ملتان‘ راجن پور اور بہاولنگر سے بتایا گیا ہے۔ ایک اطلاع کے مطابق حادثے کے وقت فیکٹری میں انجینئر موجود نہ تھا۔دریں اثناء فیروز والا پولیس نے رانا ٹائون کے قریب تین مزدوروں کی ہلاکت کا مقدمہ فیکٹری مالک ریاض اور اس کے بھائی جان سمیل سمیت تین افراد کے خلاف درج کر لیا۔ بوائلر میں ہزاروں لٹر کالا تیل تبدیل کیا جا رہا تھا۔