لاہور(کامرس رپورٹر )سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین جنرل (ریٹائرڈ) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کے تحت علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی فیصل آباد، ڈھابجی سپیشل اکنامک زون اور رکشئی اکنامک زون کے نام سے تین سپیشل اکنامک زونوں میں کام شروع ہو چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کی ترجیحات میں جدید ٹیکنالوجی کی منتقلی سب سے زیادہ نمایاں ہے تاکہ پاکستان میں جلد عالمی معیار کا صنعتی انقلاب لا یا جا سکے۔انہوں بے اس امر کا اظہارپاک چین جوائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ایس ایم نوید سے ملاقات کے دوران صنعتکاری کے فروغ کیلئے سی پیک کے دوسرے مرحلے کی ترویج و ترقی پر بات چیت کرتے ہوئے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت ٹریڈ اینڈ انویسٹرز آفیسر کی تقرری انتہائی صاف اور شفاف طریقے سے عمل میں لائی جا رہی ہے اور پہلے چھ ماہ کے دوران تسلی بخش کارکردگی نہ دکھانے والے افسران کو فارغ کر دیا جائے گا۔علاوہ ازیں سی پیک اتھارٹی کے چیئرمین نے بتا یا کہ ہم پاکستان میں ٹورازم کو فروغ دینے کیلئے بھی بھر پور کوششیں کر رہے ہیں اور اس مقصد کیلئے پاکستان آمد پر ویزوں کے اجراء کی فہرست کو بڑھا کر پچاس ممالک تک کر دیا گیا ہے۔اس موقع پر ایس ایم نوید نے کہا کہ چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کا منصوبہ جنوبی ایشیا کے تمام ممالک، بالخصوص پاکستان کیلئے ایک بڑا گیم چینجر منصوبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کا پہلا مرحلہ توانائی اور انفرا سٹرکچر کے منصوبوں پر مشتمل تھا جبکہ دوسرا مرحلہ پاکستان اور چین کے اشتراک سے سپیشل اکنامک زونز کی تشکیل اور زرعی سیکٹر سے متعلقہ مشترکہ منصوبوں پر مبنی ہے۔جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ اور ایس ایم نوید نے کرونا بحران سے نمٹنے کیلئے چین کی اخلاقی اور طبی امداد کابھی اعتراف کیا ۔
سی پیک کے دوسرے مرحلے میں 3 سپیشل اکنامک زونز پر کام شروع ہو چکا: عاصم سلیم باجوہ
Jan 08, 2021