لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس )قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق نے کہا ہے کہ کیویز تینوں شعبوں میں پاکستان سے بہتر ٹیم ثابت ہوئے۔ پہلے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں پاکستان نے کم بیک کیا، اس کے بعد پرستاروں کی توقعات بڑھ گئی تھیں، پرفارمنس کا گراف نیچے جانے پر تنقید بالکل درست ہے، ہم بہتر کر سکتے تھے مگر نہیں کر سکے، اس پر مایوسی بھی ہے۔ کسی بھی میچ کا مقصد جیت کا حصول ہوتا ہے اور اگر وہ حاصل نہ ہو تو تنقید ہوتی ہے، اس کو مثبت انداز میں لیتے ہوئے کارکردگی میں بہتری لانے کی ضرورت ہے، نیوزی لینڈ میں آنے کے بعد کرونا پروٹوکولز کی وجہ سے مسائل ہوئے، ان حالات میں سیریز کا آغاز کھلاڑیوں کیلئے مشکل مرحلہ تھا، اسی تیاری کیساتھ پہلے ٹی ٹونٹی اور پھر ٹیسٹ میچز کھیلے۔ بابر اعظم حریف پر دبائو بڑھانے کا ذریعہ بنتے ہیں لیکن ان کی خدمات میسر نہیں تھیں،ٹیم نے جزوی طور پر چند مواقع پر بہتر کھیل کا مظاہرہ کیا لیکن بڑی ٹیموں کیخلاف جیت کیلئے مجموعی کارکردگی ضروری ہے، کیویز تینوں شعبوں میں پاکستان سے بہتر ٹیم تھے، خاص طور ہمیں ناقص فیلڈنگ نے بہت نقصان پہنچایا،ڈراپ کیچز ہمارا بہت بڑا مسئلہ ہیں۔مصباح الحق نے ڈراپ کیچز کو شکست کی اہم وجہ قرار دیتے ہوئے جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں بعض تبدیلیوں کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ ڈومیسٹک سیزن میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے قومی کرکٹرز کی پرفارمنس کو بھی سامنے رکھا جائیگا اور ہمیں اس بات کا جائزہ لینا ہے کہ میچ جیتنے کے قریب پہنچ کر اکثر کیوں ہارجاتے ہیں۔ ہر ٹیم کو ہوم گراؤنڈ پر مقامی کنڈیشنز سے فائدہ حاصل ہوتا ہے، ہم بھی جنوبی افریقہ کیخلاف ہوم کنڈیشنز سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں گے،کوشش کی جائیگی کہ اچھی کرکٹ کھیل کر جنوبی افریقہ کے خلاف کامیابی حاصل کریں۔ تینوں شعبوں میں اچھا کھیل پیش نہیں کیا، ہم نے ایسی صورتحال سے آئندہ کے لیے نکلنا ہے کیونکہ کسی بھی کھیل میں مقصد جیت ہوتا ہے اور جب آپ نہیں جیت پاتے تو مایوسی ہوتی ہے، اس لیے مایوسی بھی ہے اور افسوس بھی، توقعات کے مطابق نہ کھیلنے پر افسوس ہوتا ہے۔ حریف ٹیم کو سامنے رکھ کر ضروری تبدیلیوں کے بارے میں دیکھیں گے۔