ملتان( خبرنگار خصوصی)ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق آلو پیداوار کے لحاظ سے دنیا میں گندم، چاول اور مکئی کے بعد چوتھی بڑی فصل ہے اور پاکستان میں یہ تھوڑے عرصہ میں پک کر تیار ہو نے والی نقد آور اور نفع بخش فصل ہے۔پنجاب کے میدانی علاقوں میں موسم خزاں میں کاشت کی جانے والی آلو کی فصل کی برداشت 15 جنوری تا 15 فروری یعنی بوائی کے 100 تا 120 دن کے بعد کی جاتی ہے۔ تحقیقاتی ادارہ آلو، ساہیوال نے آلو کی زیادہ پیداوار کی حامل سرخ قسم ''پی آر آئی ریڈ'' منظور کروائی ہے جو کہ دھند، کورے اور بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت رکھتی ہے۔ ادارہ کی متعارف کردہ یہ نئی قسم اور مختلف تحقیقاتی اداروں میں ٹشوکلچر کے طریقوں سے لیبارٹریوں میں وائرس سے پاک اور بیرون ممالک سے درآمدی بیجوں کی کاشتہ خزاں فصل اس وقت تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔ ان نئی اقسام والی کاشتہ بیج کی فصل کے کھیتوں کا 3سے 4بار معائنہ کیا جائے اور بیمار پودوں کو آ لو سمیت اکھاڑ کر دبادیا جائے۔