کراچی (نیوز رپورٹر) جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے اعلان کیا ہے کہ جب تک کراچی کو روشنیوں کا شہر نہیں بنائیں گے ہماری تحریک جاری رہے گی۔ کراچی سے چترال تک پوری قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ اہل کراچی کے حق کے لیے گھروں سے نکلیں، اتوار 9جنوری کو پورے ملک میں کراچی کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔ پیپلزپارٹی کالے بلدیاتی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں سے مذاکرات کرے اور اس قانون پر نظر ثانی کرلے اور ایسا قانون بنائیں جس سے ملک کے سب سے بڑے شہر اور معاشی واقتصادی شہ رگ کراچی کے تین کروڑ سے زائد عوام کو فائدہ ہو۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ کراچی میں بااختیار شہری حکومت اور میئر کا انتخاب براہ راست کروایا جائے۔ کراچی کی حیثیت ایک ماں کی سی ہے، کراچی اندھیروں میں رہے گا تو پاکستان بھی ترقی نہیں کرے گا۔ ہم ایک بااختیار شہری حکومت چاہتے ہیں جس کے میئر کے پاس تمام اختیارات ہوں۔ پیپلز پارٹی سن لے کہ اب تمہاری سیاست شہیدوں کے نام پر نہیں چلے گی۔ اب کراچی سمیت پورا سندھ بیدار ہوگیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے تحت سندھ اسمبلی کے باہر کالے بلدیاتی قانون کے خلاف مسلسل دھرنے کے آٹھویں روز جمعہ کی شب شرکاء دھرنا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ دھرنا ایک بڑے جلسہ عام میں تبدیل ہوگیا جس میں خواتین اور بچوں نے بھی شرکت کی۔ سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی کراچی کی عظیم الشان جدوجہد اور سخت سردی و بارش کے باوجود مسلسل اور طویل دھرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ آج تک سندھ حکومت نے ایک بھی پروجیکٹ نہیں بنایا۔ وی آئی پی، ظالم جاگیردار طبقہ پاکستان کے آئین و قانون کو نہیں مانتے۔ قومی آمدنی میںعوام نے تو ٹیکس دیا لیکن جاگیرداروں، وڈیروں اور سرمایہ داروں نے ٹیکس نہیں دیا۔ پاکستان کو مدینہ کی اسلامی ریاست بنانے والوں نے سود کا نظام نافذ کیا ہے۔ جو وکلاء سودی نظام کے خلاف دلائل دیتے تھے آج وہی وکلاء سود کی حمایت میں دلائل دیتے ہیں۔ سودی نظام کے ساتھ پاکستان کسی صورت ترقی نہیں کرسکتا۔
کراچی میں اندھیرا رہے گا تو ملک ترقی نہیں کرے گا: سراج الحق
Jan 08, 2022