مری میں صورتحال افسوسناک ہے،ترجمان پنجاب حکومت

پنجاب حکومت کے تمام متعلقہ محکمے مری میں پھنسے سیاحوں کونکالنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں

مری میں پھنسے سیاحوں نے اگر ریسکیو1122 سے رابطہ کیا اور ریسپانس نہیں دیا گیا تو تحقیقات کی جائیں گی،پریس کانفرنس

پنجاب حکومت کے ترجمان حسان خاورنے کہا ہے کہ مری میں صورتحال افسوسناک ہے حادثہ کسی بھی دورحکومت میں ہو ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔برفباری کی پیشگی اطلاع تھی۔ برفباری اورطوفان سیاحوں کی اموات کا سبب بنے۔ترجمان پنجاب حکومت حسان خاورنے لاہورمیں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ 4 گاڑیوں میں سوارافراد کی اموات ہوئیں۔ مری میں صورتحال افسوسناک ہے۔ ریسکیو 1122 کے مطابق اب تک 21 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ  2 روز میں5 فٹ برف پڑی تو سیاح گئے۔ باڑیاں روڈ پر 5 فٹ سے زائد برف کے بعد اموات ہوئیں۔برفباری کی وجہ سے سیاحوں کی بڑی تعداد کا مری جانے کاامکان تھا۔سیاحوں کی تعداد کوبھی مانیٹرکیا جارہا تھا۔ سیاحوں کی تعداد بڑھنے پراسلام آباد سے مزیدسیاحوں کوجانے سے روکا گیا۔انہوں نے کہا کہ مری اورمضافات کوآفت زدہ علاقہ قرار دے دیا گیا۔پنجاب حکومت کے تمام متعلقہ محکمے مری میں پھنسے سیاحوں کونکالنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔ فوج اور رینجرز کی خدمات بھی حاصل کرلی گئی ہیں خوراک اور پٹرول لیکرجانے والی گاڑیوں کو جانے کی اجازت دی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مری میں پھنسے سیاحوں نے اگر ایمرجنسی میں ریسکیو1122 سے رابطہ کیا اورفوری ریسپانس نہیں دیا گیا تواس کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔اب تک ایسی کوئی اطلاعات نہیں کہ ریسکیو کو ایمرجنسی کال کی گئی ہواور فوری ریسپانس نہ دیا گیا۔ سیاحوں سے گذارش ہے کہ آئندہ چند روز تک مری کی طرف نہ جائیں۔

ای پیپر دی نیشن