لاہور؍ ڈسکہ؍ چنیوٹ؍ اسلام آباد (کامرس رپورٹر+ نامہ نگار خصوصی+ نامہ نگار) مختلف شہروں میں آٹے کا بحران پیدا ہو گیا۔ سستا آٹا بھی نایاب ہو گیا ہے۔ مٹیاری میں آٹے کی قیمت میں اضافے پر لوگوں نے چکی مالکان کے خلاف احتجاج کیا۔ مظفر گڑھ میں بھی سرکاری آٹا پوائنٹ پر شہریوں کا صبر جواب دے گیا۔ مظاہرین نے مخصوص افراد اور ہوٹل والوں کو آٹا دینے کا الزام لگایا۔ لاہور میں چکی کے آٹے کی قیمت دس روپے اضافہ سے 160 روپے کلو ہو گئی۔ چک مالکان نے دو ماہ میں آٹھویں بار قیمت بڑھائی ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب آٹے کی قیمتوں میں اضافے پر برہم ہو گئے اور آٹے کی قیمتیں فوری معمول پر لانے کی ہدایت کر دی۔ پاسکو سے خریدی گندم ابھی تک کوئٹہ نہیں پہنچی۔ شہر میں من مانی قیمتوں پر آٹے کی فروخت جاری ہے۔ ملک میں آٹے کی قیمتیں نیچے لانے کیلئے وزارت فوڈ سکیورٹی متحرک ہو گئی۔ پاسکو کے ذریعے صوبوں کو مزید گندم ریلیز کرنے کی تجویز ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ جنیوا سے واپسی پر انہیں تجویز دی جائے گی۔ حکام کے مطابق آٹے کی قیمتیں زیادہ ہونے پر پاسکو صوبوں کو اضافی گندم ریلیز کر سکتا ہے۔ لاہور میں دو ماہ کے دوران آٹے کی قیمت میں آٹھویں بار اضافہ کر دیا گیا جس سے چکی آٹا مزید 10 روپے مہنگا ہوگیا۔ چکی اونرز ایسوسی ایشن کے مطابق اوپن مارکیٹ میں گندم کی قلت اور قیمت میں اضافے کے باعث قیمتوں میں اضافہ کرنا ہماری مجبوری ہے۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق چکی آٹا مالکان نے 2ماہ میں مسلسل 8ویں بار قیمت بڑھائی ہے۔ فائن آٹے کی 40کلو کی بوری 12ہزار 600روپے کی ہوگئی جبکہ 15کلو آٹے کا تھیلا 2ہزار 150روپے میں فروخت ہو رہا ہے۔ شہر میں گزشتہ روز پرچون سطح پر فی کلو برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت مزید 2روپے اضافے سے572روپے، زندہ برائلر مرغی کی قیمت ایک روپے اضافے سے381روپے فی کلوجبکہ فارمی انڈوں کی قیمت 3روپے اضافے سے280روپے فی درجن کی سطح پر رہی۔ ڈسکہ اور اس کے گردونواح میں مرغی کا گوشت 600روپے تک پہنچ گیا۔ شہریوں نے سوشل میڈیا پر مرغی کے بائیکاٹ کی مہم شروع کر دی۔ گزشتہ کئی دنوں سے علاقہ بھر میں مرغی کا گوشت 600روپے فی کلو فروخت ہو رہا ہے اور دیہاتوں میں یہی مرغی کا گوشت 620روپے سے 630روپے تک فی کلو مل رہا ہے۔ چنیوٹ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق آٹے کا بحران میدہ کی قیمتیں بڑھنے سے نان پچیس روپے، مرغی کا گوشت کلو چھ سو روپے سے بڑھ گیا۔ غریبوں کا برا حال، چنیوٹ و گردونواح میں آٹے کا بحران قیمت فی من پانچ ہزار روپے تک پہنچ گئی۔ سرکاری پوائنٹس پر آٹا کی تقسیم کے دوران غریب عوام لمبی لمبی قطاروں میں کئی کئی گھنٹے کھڑے رہتے ہیں۔ سادہ میدہ کے نان کی قیمت پچیس سے تیس روپے تک ہو گئی اور مرغی کا گوشت چھ سو روپے سے زائد تک پہنچ گیا۔سندھ کے ضلع میر پور خاص کے علاقے گلستان بلدیہ میں سستا آٹا خریدنے کا خواہش مند مزدور بھگدڑ مچنے اور لوگوں کے نیچے دبنے سے جاں بحق ہو گیا جبکہ نوابشاہ میں بچی سمیت تین خواتین ہجوم کے پیروں تلے دب گئیں۔ ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ خوراک سندھ کی جانب سے میر پور خاص کے علاقے گلستان بلدیہ میں سرکاری نرخ پر سستا آٹا ٹرک پر فرخت کیا جا رہا تھا جس کے حصول کیلئے شہری بڑی تعداد میں باہر نکلے۔ خواتین اور نوجوانوں نے ٹرک پر چڑھ کر آٹا حاصل کرنے کی کوشش کی تو ڈرائیور نے ٹرک چلا دیا، جس کے نتیجے میں متعدد افراد زمین پر گرے اور پھر وہاں بدنظمی ہوئی اور کئی لوگ نیچے گر گئے جس کے نتیجے میں 8 بچوں کے باپ اور مزدور، ہر سنگ پولی، لوگوں کے نیچے دب کر جاں بحق ہو گیا۔ راولپنڈی شہر کیلئے بھی پنجاب حکومت نے 500میٹرک ٹن گندم کا کوٹہ بڑھا دیا، ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر سفیان آصف اعوان نے بتایا ہے کہ راولپنڈی کیلئے گندم کا کوٹہ 3700میٹرک ٹن سے بڑھا کر 4200میٹرک ٹن کر دیا گیا جس سے گندم کی مصنوعی کمی اور قیمت میں کمی آ گئی ہے۔ ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر نے بتایا ہے راولپنڈی میں 86ٹرکنگ پوائنٹس پر سستے آٹے کی سپلائی بھی جاری ہے۔ راولپنڈی میں 20کلو کا تھیلہ 1295روپے جبکہ 10کلو کا تھیلہ 648روپے میں دیا جا رہا ہے۔ راولپنڈی کی مارکیٹوں میں سرکاری ریٹس پر سستا آٹا فراہمی یقینی بنانے کیلئے خصوصی ٹیمیں کام کر رہی ہیں۔
آٹا