PMA  ہنگامی اجلاس ،دوبارہ PMDC  قیام کے مسائل پر غور 


کراچی(اسٹاف رپورٹر) پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کا ایک ہنگامی اجلاس ہفتہ کو پی ایم اے ہاؤس کراچی میں منعقد ہوا جس میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) کے دوبارہ قیام کے مسائل پر غور کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت پی ایم اے سینٹر کے اعزازی صدر ڈاکٹر حمید اللہ خان نے کوئٹہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے کی۔شرکاء اجلاس میں ڈاکٹر عبدالغفور شورو ، سیکرٹری جنرل پی ایم اے سینٹر، ڈاکٹر محمد شاہد شمیم، خازن پی ایم اے سینٹر، ڈاکٹر سید ٹیپو سلطان، سابق صدر پی ایم اے سینٹر، ڈاکٹر مرزا علی اظہر، سابق صدر پی ایم اے سندھ، ڈاکٹر سونیا نقوی، صدر پی ایم اے کراچی، ڈاکٹر الطاف کھتری، جوائنٹ سیکریٹری پی ایم اے کراچی، ڈاکٹر اسماعیل میمن۔، ڈاکٹر عبدالرحمن، ڈاکٹر حامد منظور اور پی ایم اے کے دیگر سینئر ممبران شامل تھے۔اجلاس میں حال ہی میں سینیٹ سے پی ایم ڈی سی بل کی منظوری کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر غور کیا گیا اور حکومت پر زور دیا گیا کہ پی ایم ڈی سی کو ملک میں طبی تعلیم کو ریگولیٹ کرنے کے لیے بغیر کسی سیاسی مداخلت کے ایک طاقتور ادارہ بنایا جائے۔ پی ایم اے کا خیال ہے کہ صرف ایک آزاد اور طاقتور ادارہ ہی ملک میں طبی تعلیم کے معیار کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بلند کر سکتا ہے۔ ہماری طبی تعلیم کا گرتا ہوا معیار صرف سیاسی مداخلت کا نتیجہ ہے۔اجلاس کے شرکاء کا موقف تھا کہ حکومت کو طبی تعلیم کی ریگولیٹری باڈی کوکنٹرول میں رکھنے کی پالیسی کو تبدیل کرنا چاہیے۔ پی ایم ڈی سی کو جمہوری طریقہ کار کے تحت تشکیل دیا جائے اور انتخابی عمل کے ذریعے تمام اسٹیک ہولڈرز کو منتخب نمائندگی دی جائے۔اجلاس میں متفقہ طور پر حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ پی ایم ڈی سی کو ایک خود مختار، جمہوری، شفاف اور خودمختار ادارہ بنایا جائے تاکہ ملک میں قابل ڈاکٹر پیدا ہو سکیں اور ہیلتھ کیئر ڈیلیوری سسٹم کو بہتر بنایا جا سکے۔

ای پیپر دی نیشن