اقوام متحدہ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت لائن آف کنٹرول کی نگرانی کیلئے تعینات عالمی ادارے کے فوجی مبصرین گروپ کے کام میں رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔ جس سے گروپ کی امن کے قیام کی کوششوں کونقصان پہنچ رہا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین گروپ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ بھارت گروپ کو کنٹرول لائن اور ورکنگ باﺅنڈری پر آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت نہیں دے رہا۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ فوجی مبصرین اور بین الاقوامی عملے کو مقبوضہ جموں و کشمیر کے سفر کیلئے ویزا حاصل کرنے میں طویل تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بھارت نے فیلڈ سٹیشنوں میں اپنے فرائض انجام دینے والے فوجی مبصرین کو لاجسٹک اور راشن کی بلامعاوضہ سہولیات بھی بند کر دی ہیں اور 2013ءسے اس نے رہائش اور کھانے کے راشن کی سہولیات کے عوض ہرماہ عالمی ادارے سے لاکھوں روپے حاصل کر لئے ہیں۔
بھارت جو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریہ ہونے کا دعویدار ہے، جمہوری رویہ اور جمہوری کلچر اس کے قریب سے بھی نہیں گزرا۔ وہ بنیادی طورر ایک مذہبی انتہاپسند ریاست ہے اور ہندو مذہب کی پرچارک۔ مقبوضہ کشمیر اس کی جولان گاہ ہے جہاں اسے غیر ہندو کسی طور پر اپنی سرزمین پر قبول نہیں ہیں۔ چنانچہ وہ اپنے ہندو توا کے نظریے کے تحت غیر ہندوﺅں کو جبراً ہندو بناتا ہے جو نہیں بنتے ان پر عرصہ¿ حیات تنگ کر دیتاہے۔ یہ اسی کا نتیجہ ہے کہ وہاں جبرواستبداد ‘ ظلم و زیادتی اور انسانی حقوق کی پامالی کے واقعات آئے روز ہوتے رہتے ہیں۔ جنہیں وہ دنیا کی نظرونںسے چھپانے کی ناکام کوشش کرتا ہے۔ چنانچہ جب کبھی کوئی انسانی حقوق کی تنظیم یا غیر جانبدار ادارے کے ارکان مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنا چاہتے ہیں انہیں وہاں جانے کی اجازت نہیں دیتا۔ اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین کے ساتھ بھی اس نے ایسا ہی سلوک روا رکھا ہے جنہیں ویزہ کے لیے غیرمعمولی تاخیر کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور اس طرح ان کے کام میں رکاوٹیں کھڑی کر دی جاتی ہیں۔ بھارت کی جنونیت اور کنٹرول لائن پر اس کے جارحانہ عزائم کا اس سے زیادہ اور کیا ثبوت ہو سکتا ہے اس سے پہلے وہ یو این مبصرین کی گاڑیوں پر حملے بھی کرا چکا ہے۔ اقوام متحدہ اپنی اس رپورٹ کی بنیاد پر بھارت کیخلاف فوری ایکشن لے تاکہ علاقائی امن اور خطے میں حالات کشیدہ ہونے کا سبب بننے والے اس کے ان اقدامات کو روکا جا سکے۔
بھارت کی طرف سے غیر ملکی مبصرین کیلئے ویزا کے اجراءمیں تاخیر
Jan 08, 2023