آئی ایم ایف کی سخت شرائط ماننے کےعلاوہ اب کوئی آپشن نہیں:حماد اظہر

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما حماد اظہر نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی سخت شرائط ماننے کے علاوہ اب کوئی آپشن نہیں۔

سابق وفاقی وزیر حماد اظہر نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی اتنی ہے کہ عوام چیخ چیخ کر اپنا حال بتا رہے ہیں. سستے آٹے کے حصول کے لیے کل ایک شخص کی جان چلی گئی. معیشت کو پہلے ریسکیو، پھر ریلیف اور پھر ترقی کی طرف لیکر جانا ہوگا. معیشت ڈوب رہی ہے آئندہ حالات مزیدسخت ہوں گے۔حماد اظہر نے کہا کہ حکومت کی غیر سنجیدگی انتہائی تشویشناک ہے.وقت پر فیصلے نہ لیکر معیشت کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے. غیر سنجیدہ حکومتیں فیصلہ سازی نہیں کرسکتیں۔سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ مخالفین ذاتی عزائم کے لیے آئے تھے واپس اپنے محلات میں چلے جائیں گے.حکومت کی کوئی ڈائریکشن نہیں، وزیراعظم غائب ہیں۔انکا کہنا ہے کہ ملک میں 30سے 40 فیصد صنعتیں بند ہوچکی ہیں. انٹر بینک میں 226 روپے ڈالر کا ریٹ اب بےمعنی ہوچکا ہے. 226 روپے کا ڈالر اب صرف وزیر خزانہ کے کاغذات میں ہے۔حماد اظہر نے کہا کہ آئی ایم ایف مزید سخت شرائط عائد کرے گا. آئی ایم ایف کی شرائط سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا. آئی ایم ایف منیجنگ ڈائریکٹر نے وزیراعظم کو کال کرنے کی تردید کی. ٹیلیفون کال کا کہہ کر بھی قوم سے جھوٹ بولا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ خام مال کیلئے ایل سیز نہیں کھل رہیں. ہر جگہ قلت شروع ہوگئی، ملک میں توانائی کا بحران ہے. بجلی کی طلب کم ہونے کے باوجود لوڈشیڈنگ ہورہی ہے. ہمارے دور میں ایک گھنٹے کی بھی لوڈشیڈنگ نہیں تھی. توانائی کا وزیر نہیں بتا رہا کہ لوڈشیڈنگ کیوں ہو رہی ہے۔سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ن لیگ نے مہنگے کوئلے، امپورٹڈ گیس کے معاہدے کیے تھے. آج ن لیگ نے خود اپنے مہنگی بجلی بنانے کے پلانٹس کو بند کیا ہوا ہے۔

ای پیپر دی نیشن