اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ملکی تاریخ کے بدترین پاور بریک ڈاؤن کی ایک سال بعد تحقیقات مکمل ہو گئی۔ دستاویز کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ میں بریک ڈاؤن کی ذمہ داری 4 جونئیر افسران پر ڈال دی گئی۔ 2 ڈپٹی منیجر، ایک شفٹ انچارج اور ایک منیجر پاور کنٹرول سینٹر بریک ڈاؤن کے ذمہ دار قرار دیئے گئے ہیں۔ کمیٹی کی رپورٹ میں 3 ہزار ارب روپے مالیت کا بجلی ترسیلی نظام ایس او پیز کے بغیر چلنے کا انکشاف ہوا ہے۔ وفاقی کابینہ نے بدترین پاور بریک ڈاؤن کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی تھی۔ 23 جنوری 2023ء کے بریک ڈاؤن کے بعد بجلی ترسیلی نظام بحال ہونے میں تقریباً 20 گھنٹے لگے تھے۔
تاریخ کے بدترین پاور بریک ڈائون کی ذمہ داری 4چھوٹے افسروں پر ڈال دی گئی
Jan 08, 2024