اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) قومی احتساب بیورو (نیب) کے سابق چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال پر ہراسانی کا الزام لگانے والی طیبہ گل نے الزام عائد کیا ہے کہ میرا کیس سیاسی مقاصد کیلئے استعمال ہوا۔ اور پی ٹی آئی حکومت نے فائدہ اٹھا کر اپنے نیب کیسز ختم کرائے۔ ایک انٹرویو میں کہا 2022ء میں ادارہ ہراسانی محتسب میں جاوید اقبال اور دیگر کے خلاف شکایت دی، 2022ء میں چیئرپرسن ادارہ کشمالہ طارق نے میرا کیس سنجیدہ نہیں لیا۔ بانی پی ٹی آئی وزیراعظم تھے تو وزیراعظم ہاؤس سے کال آئی کہ وہ ملنا چاہتے ہیں، 45 دن مرضی کے بغیر مجھے شوہر سمیت وزیراعظم ہاؤس میں حبس بے جا میں رکھا گیا ثبوت ہیں، پی ٹی آئی کو ڈرتھا کہ باہرگئی تو حقائق سب کو معلوم ہوجائیں گے، کوئی مدینہ کی ریاست نہیں تھی، لوگوں کو بیوقوف بنایا گیا۔ طیبہ گل نے دعویٰ کیا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا جاوید اقبال کے خلاف کارروائی کریں گے اور میں نے بھروسہ کیا۔ سارے ثبوت دیے لیکن انہوں نے سیاسی فائدہ اٹھایا، پی ٹی آئی نے اپنے نیب کے کیسز ختم کروائے اور جاوید اقبال نے سمجھوتا کیا، پی ٹی آئی کے مخالفین کی گرفتاریاں کیں۔ انہوں نے بتایاکہ مجھے 45 دن وزیراعظم ہاؤس میں رکھا اور دھمکیاں دیں، مجھ سے پی ٹی آئی حکومت نے بلینک بیان حلفی لیا تھا، بانی پی ٹی آئی کے نوٹس میں سب معاملہ تھا،مجھے انصاف کہیں نظر نہیں آیا۔