ڈھاکہ (نوائے وقت رپورٹ) بنگلادیش میں عام انتخابات کیلئے پولنگ کا وقت مکمل ہونے کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔ الیکشن کمشن کے مطابق شیخ حسینہ واجد کی حکمران جماعت عوامی لیگ اور انکے اتحادیوں نے 85 فیصد نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی۔ ٹرن آؤٹ 40 فیصد رہا۔ خبر ایجنسی کے مطابق بنگلا دیش نیشنل پارٹی (بی این پی) سمیت اپوزیشن کی بڑی جماعتوں نے شیخ حسینہ واجد کی نگرانی میں ہونے والے الیکشن کو غیرمنصفانہ قرار دیکر عام انتخابات کا بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ بنگلا دیشی میڈیا کے مطابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے ڈھاکا میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ دوسری جانب شیخ حسینہ کا کہنا ہے کہ انتخابات کا بائیکاٹ کرنے والی مرکزی جماعت ایک "دہشت گرد تنظیم" ہے۔ اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ملک جمہوری رہے۔ انہوں نے کہا کہ بنگلا دیش ایک خود مختار ملک ہے، لوگ میری طاقت ہیں اور ہماری جماعت عوامی مینڈیٹ حاصل کرے گی۔ دوسری جانب بی این پی نے ملک بھر میں ہڑتال کی۔ جبکہ الیکشن سے پہلے پرتشدد واقعات بھی سامنے آئے‘ چٹاگانگ میں پولیس اور اپوزیشن ارکان کے درمیان جھڑپیں بھی دیکھنے میں آئیں۔ اپوزیشن کارکنان نے ٹائر جلا کر سڑک بلاک کر رکھی تھی۔ اپوزیشن کارکنوں کو منتشر کرنے کیلئے پولیس کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔ بی این پی ترجمان نے دھاندلی‘ کریک ڈاؤن کا الزام لگایا ہے۔ ادھر حکومت کے ناقد اخبار کی ویب سائٹ بلاک کر دی گئی۔ میڈیا کے مطابق 300 میں سے 225 نشستوں کے نتائج آ گئے۔ عوامی لیگ نے 172 سیٹیں جیت لیں۔