حکومتی پیکج مسترد کرتے ہوئے عطاء آباد اورسرت کے چارسوسے زائد متاثرین نے گذشتہ روز عطاء آباد جھیل کی جانب لانگ مارچ کیا تھا ۔ بیس کلومیٹرکا سفرپیدل طے کرنے کے بعد ان متاثرین نے جھیل کے سپل وے کے کنارے دھرنا دیا ۔ دوسری جانب اعلٰی حکام کی یقین دھانی کے باوجود کوئی حکومتی عہدیدار مظاہرین سے مذاکرات کے لیے تاحال نہیں پہنچا جس کے باعث مظاہرین کا دھرنا آج بھی جاری ہے ۔ مظاہرین نےاعلان کیا ہے کہ اگر آج گلگت بلتستان کا کوئی اعلٰی عہدیدار ان کے پاس نہ آیا تو وہ اپنے تباہ شدہ علاقوں میں جاکرقیام کریں گے جبکہ احتجاج کے دوسرے مرحلے میں خواتین، بچے اوربوڑھےبھی اس لانگ مارچ میں شریک ہوں گے ۔ دوسری جانب جھیل میں پانی کے اخراج اورآمد میں کوئی خاطرخواہ کمی نہیں ہوئی ہے جبکہ متاثرین کی آمدورفت کےلیے کشتی سروس جاری ہے ۔