اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + وقت نیوز) ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام ایشوز پر بھارت کے ساتھ بامقصد مذاکرات چاہتا ہے‘ پاکستان امریکہ تعلقات دوبارہ درست ٹریک پر آ گئے ہیں۔ امریکی انتظامیہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کی اہمیت سے آگاہ ہے۔ ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران دفتر خارجہ کی ترجمان تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ ہم افغانستان کی زیر سرکردگی وہاں امن اور قومی مفاہمت کے عمل کی حماےت کرتے ہیں‘ اس سلسلے میں پاکستان ہرممکن تعاون فراہم کرے گا۔ افغانستان میں پائےدار امن‘ پاکستان اور پورے خطے کے لئے اہمیت رکھتا ہے۔ کنٹرول لائن پر اعتماد کی بحالی کے حوالے سے پاکستان اور بھارت کے ورکنگ گروپ کا اجلاس 18 جولائی کو نئی دہلی میں ہو گا۔ خارجہ امور کی وزیر مملکت حنا ربانی کھر‘ مذاکرات میں پاکستان کی نمائندگی کریں گی۔ مذاکرات کی تاریخ کے تعین کے لئے بات چیت چل رہی ہے۔ پاکستان مسئلہ کشمیر سمیت تمام ایشوز پر بھارت کے ساتھ بامقصد اور نتیجہ خیز بات چیت چاہتا ہے‘ مسائل کے پرامن حل کے ساتھ ہی خطے کا امن جڑا ہے۔ پاکستان اور امریکہ کے باہمی تعلقات معمول پر لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ دونوں اطراف سٹرٹیجک ڈائیلاگ پر کام جاری رکھنے کے لئے کوششیں کر رہے ہیں۔ امریکی انتظامیہ پاکستان سے تعلقات کی اہمیت سے بخوبی آگاہ ہے۔ ان تعلقات میں مثبت پہلو زیادہ ہیں۔ امریکہ کی جانب سے شمسی ایئر بیس کے استعمال کے متعلق سوال پر ترجمان نے کہا وزیراعظم گیلانی کا بیان کافی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ گذشتہ حکومت نے امریکہ کو یہ ایئر بیس صرف نگرانی کے لئے استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔ افغانستان سے پاکستان کے اندر حملوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ا نہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے وزیراعظم گیلانی نے صدر کرزئی سے بات کی ہے اور ان سے معاملہ پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اس صورتحال سے جو عسکریت پسند پیدا کر رہے ہیں‘ پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقوں میں انسانی زندگیوں اور املاک کا نقصان ہو رہا ہے‘ پاکستان‘ افغانستان میں مفاہمت کے عمل کی سپورٹ کر رہا ہے کیونکہ افغانستان میں امن و استحکام پاکستان کے قومی مفاد میں ہے۔ مصالحت کے عمل میں سپورٹ کے لئے دو سطحی میکانزم جو پاکستان‘ امریکہ اور افغانستان پر مشتمل ہے اس کا اگلا اجلاس اسلام آباد میں ہو گا جس کی تاریخوں کا تعین کیا جا رہا ہے۔ افغانستان میں مستقل امریکی اڈوں کے مجوزہ قیام پر غور افغانستان کا اندرونی معاملہ ہے۔ انہوں نے امریکی روزنامے کی اس خبر کو قطعی بے بنیاد قرار دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ 1998ءمیں شمالی کوریا نے پاکستان سے جوہری ٹیکنالوجی کے حصول کے لئے پاکستانی فوجی افسروں کو رشوت دی تھی۔ انہوں نے بحرین میں حکومت اور مظاہرین کے درمیان مذاکرات کے عمل کی حمائت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان مذاکرات کی کامیابی کا خواہش مند ہے۔ وقت نیوز کے مطابق ترجمان نے کہا کہ پاکستان، بھارت تعلقات معمول پر آگئے ہیں۔ کنٹرول لائن کے امور پر پاکستان، بھارت ورکنگ گروپ کا اجلاس 18 جولائی کو ہو گا۔ افغانستان میں مصالحت کے عمل کی حمایت کرتے ہیں۔ پاکستان، امریکہ، افغانستان مذاکرات کا تیسرا دور رواں برس کے آخر میں ہو گا۔ پاکستان، بھارت وزرائے خارجہ مذاکرات کے امور کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ اے این این کے مطابق ترجمان نے کہا کہ افغانستان سے سرحد پار حملوں پر پاک فوج صبر کا مظاہرہ کر رہی ہے‘ کشیدگی دور کرنے کےلئے ایساف کا سرحدی رابطہ اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے‘ صدر زرداری کا دورہ برطانیہ پاک یوکے خوشگوار تعلقات کا عکاس ہے۔ پاکستان افغانستان میں افغان زیر قیادت مصالحتی عمل کی مکمل حمایت کرتا ہے تاہم یہ مکمل افغان رہنماﺅں کے ذریعے ہونا چاہئے۔ پاکستان افغان امن و سلامتی خوشحالی کےلئے پرعزم ہے اس حوالے سے ہمارا ایران سے بھی قریبی رابطہ ہے ایران بھی افغانستان میں امن و استحکام کا خواہاں ہے پاکستان ایران افغانستان امن سربراہ اجلاس تہران میں ہوچکا ہے اب اسلام آباد میں ہو گا جس کے بعد اگلا اجلاس کابل میں ہو گا۔ پاکستان امریکہ تعلقات میں کئی غلط فہمیاں دور کی گئی ہیں اور اسلام آباد میں حالیہ پاکستان امریکہ سٹرٹیجک ڈائیلاگ اس کے عکاس تھے۔