نیویارک (اے پی پی) جنوبی ایشیا سے متعلق امور کے ایرانی نژاد امریکی ماہر ولی نصر نے سلالہ واقعہ پر معافی کو پاکستان کے بارے میں امریکی حکمت عملی میں ایک اہم اور مثبت تبدیلی قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ امریکی حکومت کے اس ادراک کا ثبوت ہے کہ پاکستان کی حکومت سے دباﺅ بڑھا کر بات منوانے کی پالیسی اب کارگر نہیں رہی۔ امریکی محکمہ خارجہ کے سابق سینئر عہدیدار اور جان ہاپکنز یونیورسٹی کے پال نطشے سکول آف ایڈوانسڈ انٹرنیشنل سٹڈیز کے سربراہ ولی نصر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ محاذ آرائی امریکہ کیلئے کوئی آپشن نہیں۔ امریکہ کو اپنی سکیورٹی ضروریات اور پاکستان کی ترقی کے حوالہ سے ضروریات کے درمیان توازن قائم کرنے کیلئے طویل المیعاد پالیسی تشکیل دینا ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ امریکہ پاکستان کیخلاف دباﺅ بڑھانے کی حکمت عملی کو خیرباد کہہ دے۔ انہوں نے کہا کہ سلالہ واقعہ پر امریکی معافی کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ نے پاکستان سے دھونس و دھاندلی سے بات منوانے کی حکمت عملی ترک کر دی ہے۔