اسلام آباد (راجہ عابد پروےز/ خبرنگار) پاکستان سٹےٹ آئل (پی اےس او) اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کی ملی بھگت سے حکومت کو ہر سال 10ارب روپے سے زےادہ کانقصان پہنچاےا جا رہا ہے۔ پٹرولےم مصنوعات لے کر آنے والے بحری جہازوں کو دانستہ مقرر مدت سے زےادہ بندر گاہ پر روکا جاتا ہے جس پر بندرگاہ انتظامےہ تاخےر کرنے والے جہازوں سے خطےر رقم جرمانے کی مد مےں وصول کرتی ہے،اس ملی بھگت سے حاصل ہونے والی رقم کو پی اےس او،کراچی پورٹ ٹرسٹ اور جہازراں کمپنےاں آپس مےں بانٹ لےتی ہےں۔ ذرائع کے مطابق پاکستان ہر سال اربوں ڈالر کا تےل درآمد کرتا ہے اور تےل سے بھرے 100سے زےادہ جہاز پاکستان کی بندرگا پر لنگر انداز ہوتے ہےں۔کے پی ٹی قوانےن کے مطابق عوامی ضرورےات کی اشےاءلے کر آنے والے تمام جہازوں کو ترجہی بنےادوں پر ان لوڈ کےا جانا ہوتا ہے اور اےسے تمام جہازوں کو بندر گاہ پر لگادےا جاتا ہے، لنگر انداز ہونے والے جہازوں کو اےک مقرر مدت کے اندر اگر ان لوڈ نہ کےا جائے تو پھر ان پر جرمانہ عائد کر دےا جاتا ہے اور جہاز راں کمپنےاں ےہ جرمانہ سامان کے مالک سے وصول کرتی ہےں۔ ذرائع کے مطابق پٹرولےم مصنوعات سے لدے جہاز جب لنگر انداز ہوتے ہےں تو پی اےس او انتظامےہ پٹرولےم مصنوعات کو مقرر مدت کے اندر اتارنے کا بندوبست نہےں کرتی اور عموماً 8 سے 15روزتک تاخےر کرتے ہےں، دلچسپ امر ےہ ہے کہ جرمانے کی رقم پی اےس او اپنی جےب سے ادا نہےں کرتا بلکہ ےہ رقم بھی تےل کے کراےہ کی مد مےں ڈال دی جاتی ہے جوکہ بالآخر پٹرولےم صارفےن کی جےبوں سے نکال لی جاتی ہے۔
پی ایس او اور کراچی پورٹ ٹرسٹ کی ملی بھگت، حکومت کو سالانہ 10ارب کا نقصان
Jul 08, 2013