پسرور: عملے نے وارڈ کا دروازہ نہ کھولا مریضہ نے کار میں بچے کو جنم دیدیا

پسرور (نامہ نگار) تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی وارڈ نرسز اور عملہ نے مسلسل 30منٹ تک دستک دینے کے باوجود وارڈ کا دروازہ نہ کھولا، حاملہ خاتون نے کار کی عقبی سیٹ پر بچے کو جنم دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے سیلز آفیسر محمد سلیم اپنی بیگم کو طبی معائنے کے لئے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پسرور لے کر آئے جہاں ایمرجنسی پر تعینات ڈاکٹر محمد شفیق نے خاتون جو کہ حاملہ تھی کی حالت دیکھ کر اسے فوری ہسپتال میں داخل کر لیا اور زنانہ وارڈ میں بھیج دیا۔ تاہم جب محمد سلیم اپنی بیوی کو ساتھ لے کر زنانہ وارڈ میں پہنچا تو وارڈ کا دروازہ اندر سے بند تھا اور بار بار دستک دینے کے باوجود دروازہ نہ کھل سکا اس وقت مبینہ طور پر سٹاف نرسز سنجیدہ اور شاہدہ وغیرہ موجود تھیں۔ خاتون کو حالت زیادہ غیر ہونے پر واپس کار میں لے جایا گیا جہاں اس نے کسی بھی قسم کی طبی امداد کے بغیر بچے کو جنم دے دیا سٹیٹ لائف کے سینئر اہلکار محمد سلیم نے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پسرور کے پیرامیڈیکل سٹاف کے رویہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایم ایس تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال پسرور ڈاکٹر گل نواز باجوہ نے اس افسوسناک واقعے کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...