لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے حج پالیسی2014 کو کالعدم قرار دینے کے لئے دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ مثالیں موجود ہیں کہ وزیراعلیٰ کو لاعلم رکھ کر آرڈر پاس کرا لئے جاتے ہیں۔ اگر وفاقی کابینہ کو لاعلم رکھ کرحج پالیسی منظور کرائی گئی ہے تو عدلیہ اس معاملے کا جائزہ لے کر احکامات صادر کرے گی۔لاہور ہائیکورٹ کے مسٹر جسٹس خالد محمود خان نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکیل محمد اظہر صدیق نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حج اسلامی شعائر ہے مگر اسے کاروبار بنا لیا گیا ہے، موجودہ حج پالیسی سپریم کورٹ کے احکامات سے ہٹ کر بنائی گئی ہے اور اس پالیسی کے تحت پرانے حج ٹورآپریٹرز کو حج کا کاروبار کرنے اور عازمین حج کو لوٹنے کی پوری آزادی دے دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بد نیتی پر مبنی حج پالیسی جان بوجھ کر تاخیر سے بنائی گئی تاکہ حج آپریشن کو تاخیر سے شروع کیا جائے اور اسے عدلیہ میں چیلنج نہ کیا جا سکے۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ حج پالیسی سعودی حکومت سے معاہدے کی روشنی میں مرتب کی گئی۔
حج پالیسی 2014 کو کالعدم قرار دینے کیلئے دائر درخواستوں پر فیصلہ محفوظ
Jul 08, 2014