لاہور+ راولپنڈی+ کراچی (نامہ نگاران+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) بارش کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا اور کئی شہروں میں بارش کے باعث نشیبی علاقے زیرآب آ گئے جبکہ ٹریفک کا نظام بھی شدید متاثر ہوا۔ راولپنڈی میں مون سون کی پہلی بارش نے تباہی مچا دی۔ 12 افراد برساتی پانی میں ڈوبنے سے جاں بحق ہوگئے جبکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ بھی گزشتہ روز جاری رہا اور لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ کراچی میں بجلی کا بڑا بریک ڈائون ہوا جس سے آدھا شہر تاریکی میں ڈوب گیا۔ تفصیلات کے مطاق بارش نے سب سے زیادہ تباہی کنٹونمنٹ بورڈ راولپنڈی کے علاقے پشاور روڈ لین نمبر4 اور لین نمبر5 میں مچائی گھروں میں آٹھ آٹھ فٹ پانی جمع ہوگیا تین افراد لین نمبر4 جبکہ نانا نواسی لین نمبر5 میں برساتی پانی میں زندگی کی بازی ہار گئے، 16 افراد کو ڈوبنے کے دوران ریسکیو کر لیا گیا۔ مزید نعشوں کے خدشہ کی وجہ سے دریائے سواں کے پل پر بھی ریسکیو ٹیمیں پہنچ گئیں۔ ایدھی، 1122 سمیت دیگر امدادی اداروں کی ایمبولینسیں بھی پہنچا دی گئیں، کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے ریسکیو ٹیمیںہائی الرٹ کر دی گئیں پشاور روڈ کے علاقے ریڈیو پاکستان راولپنڈی روڈ، شالے ویلی، بنارس کالونی، ڈھوک چوہدریاں، چوہڑ پلی، حبیب کالونی کے علاقے بری طرح متاثر ہوئے۔ ریسکیو 1122 کی ٹیمیں امدادی کارروائیوں میں مصروف رہیں۔ راولپنڈی میں شدید بارش کے دوران نیو کٹاریاں کے مقام پر نالہ لئی میں پانی کی سطح 23 فٹ تک جا پہنچی جبکہ موتی محل چوک میں نالہ لئی22 فٹ بلند تھا آریہ محلہ میں بھی پانی گھروں میں داخل ہوگیا۔ بارش سے جاں بحق افراد کی نعشیں ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال پہنچا دی گئیں جہاں ان کے ورثاء بھی دھاڑیں مارتے پہنچ گئے۔ اس دوران انتہائی رقت آمیز صورتحال دیکھنے میں آئی ریسکیو 1122 نے بتایا کہ ریلوے کیرج فیکٹری کے ایریا میں دو نوجوانوں 18 سالہ رحمٰن اور 15 سالہ حماد کی نعشیں ملیںجبکہ ڈھوک حسو میں 13 سالہ بھولو ولد اسلم برساتی پانی کی لہروں میں ڈوبنے سے جاں بحق ہوگیا۔ تھانہ ریس کورس کے علاقے جان کالونی سے14 سالہ لڑکی علوینہ دختر عزیز الرحمٰن اور کیانی روڈ سے 23 سالہ ذوالفقار ولد بشیر کی نعشیں ملیں جبکہ 9 سالہ راحیلہ بی بی جو معذور تھی اس کے گھر والے جان بچا کر گھر سے چلے گئے اور بچی کو نہ نکال سکے جو پانی میں ڈوبنے سے جاں بحق ہوگئی پشاور روڈ لین نمبر4 میں تین افراد ارشد محمود، ڈرائیور عاطف ولد حنیف اور گھر میں کام کرنے والا مستری کامران ولد چراغ دین برساتی پانی میں بہہ گئے۔ لین نمبر4 میں چار گاڑیاں اور گھروں کا سامان بھی برساتی ریلے میں بہہ گئے جبکہ لین نمبر5 میں ملک عطا اپنی نواسی نورالعین سمیت اپنے گھر کے پورچ میں برساتی پانی میں ڈوبنے سے جاں بحق ہو گئے۔ امدادی کارروائیوں کیلئے فوج طلب کر لی گئی ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے راولپنڈی کے نشیبی علاقوں میں بارشی پانی کی فوری نکاسی کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ متعلقہ ادارے اور انتظامیہ نشیبی علاقوں میں نکاسی آب کیلئے فی الفور تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے پانی کی نکاسی یقینی بنائیں۔ بارشی پانی کی نکاسی کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعلیٰ نے ڈوب کر جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے دکھ اور افسوس کا اظہارکیا ہے۔ انہوں نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا ہے۔ صباح نیوز کے مطابق ڈیرہ غازی خان، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں طوفانی بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی کے بعد فلڈ وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر تمام سرکاری اداروں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ ڈیرہ غازی خان، تونسہ اور کوہ سلیمان میں منگل کی صبح طوفانی بارشوں کے بعد برساتی ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے اور نشیبی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے ندی نالوں کے اطراف آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی ہے۔ فلڈ فارکاسٹنگ کی جانب سے دریائے چناب میں درمیانے درجے کے سیلاب کی وارننگ کے بعد کمشنر گوجرانوالہ نے ممکنہ سیلاب سے نمٹنے کے لئے تمام محکموں کو الرٹ کر دیا ہے۔ پنجاب حکومت کی جانب سے فلڈ وارننگ جاری کرتے ہوئے سیالکوٹ میں ایمر جنسی نافذ کر دی گئی ہے۔ ڈیرہ غازی خان، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں تمام سرکاری اداروں کے ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔ علاوہ ازیں راولپنڈی اسلام آباد اور گرد و نواح میں مون سون کی پہلی اڑھائی سے تین گھنٹے جاری رہنے والی موسلادھار بارش سے نالہ لئی کی سطح خطرناک حد تک بلند ہو گئی‘ نالہ لئی کے اردگرد کے علاقوں کو خالی کرانے کے لیے اعلانات کرا دیئے گئے۔ نالہ لئی میں طغیانی کے باعث ضلعی انتظامیہ نے ریڈ الرٹ جاری کر دیا ہے۔ ختم قرآن کے لیے گھر میں جمع ہونے والی 40 خواتین اور بچوں سمیت گھروں میں مختلف مقامات پر پھنسے ہوئے سینکڑوں افراد کو ریسکیو کیا گیا۔ صباح نیوز کے مطابق اسلام آباد میں میٹرو بس سٹیشن کے بیرونی فرش کئی انچ نیچے بیٹھ گئے جبکہ میٹرو بس کے سٹیشنوں اور ٹرمینل کی چھتیں ٹپکنے لگیں۔ فیصل آباد سے نمائندہ خصوصی کے مطابق کارخانہ بازار میں کھمبے میں کرنٹ آنے سے 25سالہ نوجوان جاں بحق ہو گیا۔ ماموں کانجن میں طوفانی بارش سے بجلی کے مین تار گرنے سے بھینس اور بچھڑا ہلاک ہو گئے۔ ادھر اسلام آباد میں بلیو ایریا میں تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے صدر کی طرف سے آنیوالی میٹرو بسوں کو روک لیا جس کی وجہ سے پمز سٹیشن سے کشمیر ہائی وے سٹیشن تک میٹرو گاڑیوں کی لائنیں لگ گئیں۔ اس دوران، میٹرو کے روٹ پر بنائے گئے پلوں اور دیواروں سے بھی پانی رستا رہا۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق کراچی میں بجلی کا بڑا بریک ڈائون ہونے سے آدھا شہر تاریکی میں ڈوب گیا۔ کراچی ائرپورٹ بھی اندھیرے میں ڈوب گیا۔ ترجمان کے الیکٹرک کا کہنا ہے کہ بریک ڈائون بن قاسم پاور پلانٹ کے کئی یونٹ ٹرپ کر جانے کے باعث ہوا۔ اولڈ سٹی ایریا، کیماڑی، لیاری، لانڈھی، کورنگی، ملیر، فیڈرل بی ایریا، بلدیہ ٹائون، کلفٹن، شیریں جناح کالونی، گلستان جوہر، گلشن اقبال، ڈالمیا اور کارساز کے علاقوں میں بجلی بند ہے۔ ترجمان کے مطابق آدھے گرڈ سٹیشنز متاثر ہوئے ہیں، بحالی کی کوشش کر رہے ہیں۔ ادھر ڈی جی خان اور راجن پور کے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی۔ علاوہ ازیں لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار زندگی معطل ہو کر رہ گیا، کئی علاقوں میں سحر و افطار پر بھی بجلی غائب رہی جس کے باعث روزہ داروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ نارنگ منڈی سے نامہ نگار کے مطابق نارنگ منڈی اور گردونواح میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ نے روزہ داروں کو بے حال کر دیا، خاتون سمیت 5روزہ دار بیہوش ہو گئے جبکہ افطاری سحری اور نماز تراویح کے اوقات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کو رلا دیا، بے تحاشا لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار بھی متاثر ہوا اور عید قریب ہونے کے باوجود یہاں لوڈشیڈنگ کے باعث دکاندار خصوصاً ٹیلر ماسٹر ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں۔ علاوہ ازیں ملت پارک کے علاقہ میں بارش کے باعث تین منزلہ پلازہ گرنے سے ملبے تلے دب کر تین بکرے مر گئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ملت پارک کے علاقہ میں کالی کوٹھی کے قریب تین منزلہ پلازہ جو ابھی مکمل تعمیر نہیں ہوا تھا وہ زمین بوس ہو گیا جس سے وہاں نیچے باندھے ہوئے محلے داروں کے تین بکرے ملبے تلے دب کر مر گئے۔ پلازہ گزرنے کی آواز سے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ سانگلہ ہل سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شدید گرمی اور حبس میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا بُرا حال کر دیا، کئی خواتین اور معمر افراد بیہوش ہو گئے جبکہ عوام نے شدید احتجاج کیا۔ سحری اور افطاری کے دوران بھی بجلی غائب رہی۔