لاہور( آن لائن )اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں سابق فاسٹ باو¿لر عاقب جاوید نے شرجیل خان کے حق میں گواہی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اوپنر نے ڈاٹ گیندیں میرٹ پر کھیلیں۔جمعہ کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی لاہور میں اسپاٹ فکسنگ ٹریبونل نے شرجیل خان کیس کی سماعت کی اور سابق مایہ ناز فاسٹ باو¿لر عاقب جاوید نے بطور ایکسپرٹ پیش ہو کر شرجیل خان کی ڈاٹ گیندوں پر اپنی ماہرانہ رائے دیتے ہوئے انہیں بے قصور قرار دیا۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق کرکٹر اور لاہور قلندرز کے کوچ نے کہا کہ ان کی نظر میں شرجیل خان نے دونوں ڈاٹ بال میرٹ پر کھیلے ہیں۔شرجیل خان پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن کے افتتاحی میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے پشاور زلمی کے خلاف جان بوجھ کر ڈاٹ گیندیں کھیلیں۔شرجیل خان نے اس میچ میں چار گیندوں پر ایک رن بنایا تھا اور ان میں سے دو گیندیں انہوں نے ڈاٹ کھیلی تھیں اور اور اگر شرجیل پر اسپاٹ فکسنگ کا الزام ثابت ہو جاتا ہے کہ تو ان پر پانچ سال سے تاحیات پابندی کی سزا کا امکان ہے۔عاقب جاوید نے کہا کہ وہ کسی کے خلاف ثبوت لے کر نہیں گئے، اگر پی سی بی کی کہانی دیکھی جائے تو ڈاٹ بال کھیلنا پلان کا حصہ لگتا ہے لیکن ڈاٹ گیندیں کرکٹ کے کھیل کا حصہ ہیں۔شرجیل خان کے وکیل شیگان اعجاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عاقب جاوید بطور ایکسپرٹ ٹریبونل کے سامنے پیش ہوئے اور انہوں نے کہا کہ شرجیل خان نے میرٹ پر دونوں ڈاٹ بال کھیلے.یاد رہے کہ اس سے قبل اسلام آباد یونائیٹڈ کے کوچ ڈین جونز اور سابق کرکٹر محمد یوسف بھی شرجیل خان کو بے قصور قرار دیتے ہوئے کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے ڈاٹ گیندیں میرٹ پر کھیلیں۔ادھر پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہا کہ عاقب جاوید کو ڈاٹ بالز کی فوٹیجز دکھائی گئی ہیں اور انہوں نے فکسنگ کو کینسر قرار دیا ہے۔ تفضل رضوی کا کہنا تھا کہ عاقب جاوید نے ٹریبونل کو بتایا کہ اگر ڈاٹ بالز جان بوجھ کر کھیلی جائیں تو ان کے پیچھے یقیناً ایک کہانی ضرور ہوتی ہے۔ٹربیونل نے لندن کی نیشنل کرائم ایجنسی کے منیجر آپریشن کو بطور گواہ 13 جولائی کو طلب کیا ہے۔یاد رہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کی خلاف ورزی پر محمد عرفان اور محمد نواز کو سزا سنائی جا چکی ہے جبکہ خالد لطیف، شاہ زیب حسن اور ناصر جمشید کے خلاف مقدمے کی کارروائی جاری ہے۔