سرینگر (نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں کمانڈر برہان وانی کا پہلا یوم شہادت آج عقیدت و احترام کیساتھ منایا جائے گا۔ اس موقع پر زبردست احتجاجی ریلیاں نکالی جائےںگی، جس کے پیش نظر قابض بھارتی فوج نے وادی کو فوجی چھاﺅنی میں تبدیل اور ترال میں21 ہزار اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا۔ وادیمیں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ ہے۔ ریلیاں اور احتجاج روکنے کیلئے حریت قیادت گھروں میں نظر بند یا تھانوں میں قید کر دی گئی، کارکنان کی بھی وسیع پیمانے پر پکڑ دھکڑ جاری رہی۔ بھارتی فورسز نے گزشتہ روز ہی وادی میں مواصلاتی نظام جام کر دیا تھا۔ جس کے بعد سے ہی انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند ہے۔ بھارتی فوجیوں نے ریلیوں کو ناکام بنانے کیلئے کشمیری نوجوانوں کے موٹر سائیکل بھی قبضے میں لے لئے جبکہ گاڑیوں کو بھی تحویل میں لینے کا سلسلہ جاری ہے۔ اس دوران لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 8جولائی کو گاڑیاں سڑکوں پر لے کر نہ آئیں۔ برسی سے قبل ہی سکولوں میں اچانک گرما کی تعطیلات کا اعلان کر دیا گیا۔ تجارتی اور کاروباری مراکز کو بھی تالے لگ گئے، اہم شاہراہوں سمیت گلی کوچوں میں بھی خاردار تاریں نصب، راستے سیل، فضائی نگرانی کیلئے فوجی ہیلی کاپٹر منگوا لئے گئے۔ ادھر نئی دہلی میں بھارتی سیکرٹری داخلہ راجیو مہاریشی نے کہا مقبوضہ کشمیر میں کسی بھی طرح کی صورتحال سے نمٹنے کیلئے فورسز تیار ہیں۔ تمام داخلی اور خارجی راستوں کی ناکہ بندی کردی گئی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین علی گیلانی نے ممتاز نوجوان کشمیری رہنما برہان وانی ان کے ساتھیوں معصوم احمد شاہ اور سر تاج احمد شیخ کو ان کی شہادت کی پہلی برسی پر شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بیان میں ان 156بے گناہ کشمیریوں کو بھی زبردست خراج عقیدت پیش کیا جنہیں قابض بھارتی فورسز نے برہان وانی کی شہادت پر ہونے والے پر امن مظاہرین پر گولیوں، پیلٹ اور آنسو گیس کے گولوں کی اندھا دھند بارش کر کے شہید کر دیا تھا۔ علی گیلانی نے کہا کہ عوامی انتفادہ نے کشمیریوں کی جدو جہد کو ایک نئی جلا بخشی ۔ انہوں نے کہا کشمیری کسی بھی قیمت پر حق خود ارادیت کے مطالبے سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ ادھر رکن اسمبلی انجینئر عبدالرشید نے بھارتی فورسز کی طرف سے تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران کیمیکل ہتھیاروں کے استعمال کی اطلاعات پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی نے کروڑوں مسلمانوں کے جذبات کی پرواہ کئے بغیر اسرائیل کا دورہ کیا۔ کشمیری عوام کسی بھی طرح کے دباﺅ میں آئے بغیر اپنے حق خود ارادیت کے حصول کیلئے جدو جہد کرتے رہیں گے۔