ٹرانسمیشن لائنیں بروقت مکمل نہ کرنے پر ایم ڈی این ٹی ڈی سی کو عہدے سے ہٹا دیا

Jul 08, 2017

لاہور(نیوزرپورٹر) سی پیک اور ملک کے بڑے بجلی کے منصوبوں کی ٹرانسمیشن لائنیں بروقت مکمل نہ کرنے پر این ٹی ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے 20 لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے ایم ڈی ڈاکٹر فیاض احمد چودھری کو عہدے سے ہٹا دیا ۔ نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی لمیٹڈ (این ٹی ڈی سی) کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے کمپنیز ایکٹ 2017ء کے سیکشنز( 1)190 اور (2) 190 کے تحت متفقہ قرارداد سے منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی ڈاکٹر فیاض احمد چودھری کو ان کے عہدے سے ہٹا یا۔ وفاقی حکومت نے بورڈ کے فیصلے کو توثیق کر دی۔ سی پیک کے بجلی کے منصوبوں جیسے پورٹ قاسم کے 500 کے وی لائن، 220 کے وی گھارو لائن اور 500 کے وی رحیم یارخان، مورو - دادو ٹرانسمیشن لائن کی ٹائم لائن کو حاصل نہ کرنا ۔ اس کے علاوہ پترنڈ کی 132 کے وی کی لائن ، ہوا سے بجلی کے منصوبوں کیلئے مناسب اور بروقت ترسیلی نظام نہ لانے کی وجہ سے پاور سیکٹر کو تقریباً 329 ملین روپے کے کیپیسٹی چارجز کے بوجھ کا سامنا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ این ٹی ڈی سی میں کنٹریکٹ کے افسران جن کی تنخواہیں لاکھوں روپے لینے والے افسران موجود ہیں ،جس میں ابھی بھی چیف فنانشنل آفیسر شامل ہیں جس کی تنخواہ 8 لاکھ روپے ماہانہ اور لاکھوں روپے کی دیگر مراعات شامل ہیں ۔ واضح رہے کہ اسوقت این ٹی ڈی سی میں ریگولر عہدوں پر کام کرنے والے ایس ای ،چیف انجینئرز اور جنرل منیجرز موجود ہیں جن کا تجربہ 20 سے 30 برس کا ہے۔ اسی محکمے میں کام کررہے ہیں ان کی تنخواہیں بمشکل ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے ماہانہ ہیں۔کنٹریکٹ پر افسران آنے سے ریگولر افسران میں بے چینی بڑھتی جارہی ہے۔

مزیدخبریں