دہشتگردی کا سب سے مضبوط نیٹ ورک کراچی سنٹیرل جیل سے چلایا جارہا تھا

Jul 08, 2017

کراچی ( اسٹاف رپورٹر)سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں رینجرز نے راہزنی اور دیگر جرائم میں ملوث اسٹریٹ کرمنلز کے خلاف دہشت گردی کی دفعات لگانے کی سفارش کی ہے۔ سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں رینجرز جانب سے دی گئی اسٹریٹ کرائم پر تفصیلی بریفنگ میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔بریفنگ کے مطابق دہشت گرد، جرائم پیشہ گروہ کا سب سے مضبوط نیٹ ورک سینٹرل جیل سے چلایا جارہا تھا۔رینجرز بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی میں زیادہ تر وارداتیں ٹریفک جام اور لوڈ شیڈنگ والے علاقوں میں ہوتی ہیں۔ غلط پارکنگ کی وجہ سے بھی اسٹریٹ کرمنلز کو واردات کا موقع ملتا ہے۔ شہر میں نصب 2 ہزار 8 سو 41 کیمروں میں سے 250 خراب ہیں۔بریفنگ کے مطابق چوری کے موبائل خریدنے والے دکاندار کرمنلز کے سہولت کار ہیں۔ چوری شدہ گاڑیوں کے پارٹس خریدنے والوں کے خلاف کارروائی کی ضرورت ہے۔ مارکیٹس میں کیمرے لگا کر جرائم کی شرح کم کی جا سکتی ہے۔رینجرز نے بریفنگ میں بتایا کہ ان کی جانب سے 5 سو 50 مختلف مقامات پر چیکنگ کی جاتی ہے۔ رینجرز کی نفری جہاں ہوتی ہے اسٹریٹ کرمنل رخ بدل لیتے ہیں۔ جب بھی رینجرز کے اختیارات ختم ہوئے جرائم میں اضافہ ہوا۔ اسٹریٹ کرائم کی سب سے زیادہ وارداتیں جون 2012 میں ہوئیں۔دوسری جانب ایپکس کمیٹی میں پیش کی گئی پولیس رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہر میں 80 ہزار سے زائد منشیات فروش ہیں۔ 70 فیصد اسٹریٹ کرمنل منشیات کے عادی ہیں۔یاد رہے کہ 2 روز قبل سندھ ایپکس کمیٹی کے اجلاس کی صدرات آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کی تھی۔اس موقع پر اجلاس میں پائیدار امن کے لیے مستقل کوششیں کرنے پر اتفاق کیا گیا اور ہائی پروفائل دہشت گردوں کے جیل سے فرار ہونے کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ اجلاس میں سندھ رینجرز، پولیس اور کراچی کور کی کارکردگی کو بھی سراہا گیا۔
ایپکس کمیٹی

مزیدخبریں