بلدیہ خانیوال‘ ڈنڈوں ‘ سوٹوں کا آزادانہ استعمال‘ شور شرابے میں بجٹ منظور

خانیوال (نامہ نگار‘ نمائندہ نوائے وقت‘ نمائندہ خصوصی) بلدیہ خانیوال کے اجلاس مچھلی منڈی بن گیا ،مسلم لیگ نون اور پی ٹی آئی کے کو نسلروں اور آؤٹ سائیڈروں کے درمیان ڈنڈوں سوٹوں اور مکوں کا آزادانہ استعمال ،وائس چیئر مین بلدیہ رانا عبدالر حمان کو پی ٹی آئی کے کو نسلروں نے شدید تشدد کا نشانہ بناڈالا ، تفصیل کے مطابق خانیوال بلدیہ کا اجلاس شروع ہوتے ہی ہنگامے کی نذر ہوگیا ،اور جیسے ہی اجلاس شروع ہوا تو مبینہ طور پر پی ٹی آئی کے حمائت یافتہ اور پی ٹی آئی کے کو نسلروں جن میں شیخ فتح علی ، شیخ محمد علی ،رانا اکرام ،راو فرحت اللہ اور دیگر کو نسلروں نے کہا کہ یہ اجلاس غیر آئنی ہے اور اجلاس نہیں ہونا چاہیے ،اسی دوران شیخ فتح نے حاضری رجسٹرڑ چھین لیا اور جس پر باقی کو نسلرز سٹیج پر چڑھ گئے اور وائس چیئر مین رانا عبدالر حمان کو تشدد کا نشانہ بنانا شروع کر دیا جس پر دونوں اطراف سے جھگڑا شروع ہوگیا اور اسی دوران وائس چیئر مین رانا عبدالرحمان اور کونسلر چوہدری زاہد زخمی ہوگئے ،دونوں اطراف سے آئوٹ سائڈرز بھی ہال میں داخل ہوگئے اور دونوں اطراف سے ڈنڈوں ،سوٹوں اور مکو ں کا استعمال شروع ہو گیا ،اسی دوران پولیس کی نفری میں موقع پر پہنچ گئی مگر وہ خاموش تماشائی بنی کھڑی رہی ،بعد ازاں چیئر مین بلدیہ اور دیگر نے بیچ بچاو کر وایا بعد ازاں چیئرمین کی طرف سے پویس کو ایک تحریری درخواست دی گئی جس میں تشدد کر نے والو ں کے خلاف کارروائی کی درخواست کی گئی ہے مگر ابھی تک کسی کے خلا ف کو ئی کا روائی عمل میں نہیں آئی۔ خانیوال سے نمائندہ خصوصی کے مطابق میونسپل کمیٹی خانیوال کا بجٹ اجلاس زیر صدارت کنوینر رانا عبدالرحمن منعقد ہوا۔اجلاس کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ۔ گورنمنٹ آف پنجاب مقامی حکومت و سماجی ترقیاتی ڈیپارٹمنٹ کے قوانین کے مطابق میونسپل کمیٹی خانیوال کا سالانہ بجٹ برائے مالی سال 2018-19چیئرمین بلدیہ مسعود مجید خان ڈاہا نے پیش کیا جس سے 34کروڑ 80لاکھ روپے کی آمدن متوقع ہے ممبران نے کثرت رائے سے بجٹ منظور کرتے ہوئے کہا کہ وہ میونسپل کمیٹی اور اپنے علاقے کی بہتری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے اور شہر کی تعمیر وترقی اور خوبصورت بنانے میں اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے ۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...