انگلینڈ سویدن کو ہرا کر 28سال بعد سیمی فائنل میں پہنچ گیا

لاہور (سپورٹس ڈیسک ) 1966 کی عالمی چیمپئن انگلینڈ نے ورلڈ کپ کپ کے تیسرے کوارٹر فائنل میں سوئیڈن کو 0-2 سے شکست دے کر 28سال بعد عالمی کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔سمارا کے ایشٹن گیٹ سٹیڈیم میں انگلینڈ اور سوئیڈن کے درمیان کھیلے گئے فائنل میں میچ کی ابتدا سے ہی انگلینڈ کی ٹیم حاوی نظر آئی اور سویڈن کی ٹیم میں فنشنگ کی واضح کمی نظر آئی۔میچ کے 30ویں منٹ میں انگلینڈ کو ایک کارنر ملا اور ینگ کی جانب سے مارے گئے اس کارنر پر میگوئیر نے گول سکور کر کے انگلینڈ کو برتری دلا دی جو پہلے ہاف کے اختتام تک برقرار رہی۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ ہیری میگوئر کے کیریئر کا پہلا انٹرنیشنل گول تھا۔پہلے ہاف کے آخری منٹ میں انگلینڈ کو اپنی برتری کو دگنا کرنے کا نادر موقع ملا لیکن سٹرلنگ کوئی دفاعی کھلاڑی ساتھ نہ ہونے کے باوجود سامنے صرف گول کیپر کے ہوتے ہوئے بھی اس نادر موقع سے فائدہ نہ اٹھا سکے۔میچ کے دوسرے ہاف کی ابتدا میں ہی سویڈن نے گول کرنے کی کوشش کی لیکن انگلینڈ کے گول کیپر پک فورڈ نے عمدہ دفاع کرتے ہوئے اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔میچ کے 59ویں منٹ میں سویڈن کو اس وقت دھچکا لگا جب دفاعی کھلاڑیوں کے ناقص کھیل کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ڈیلی ایلی کو گول کرنے کا موقع ملا اور انہوں نے ہیڈر کے ذریعے اپنی ٹیم کی برتری دگنی کردی۔دو منٹ بعد ہی سویڈن نے شاندار جوابی حملہ کیا لیکن انگلش گول کیپر پھر ان کی راہ میں حائل ہو گئے اور انہوں نے اس حملے کو ناکام بنا کر سویڈن کی گول کرنے کی امیدوں پر پانی پھیر دیا جبکہ میچ کے اختتام سے قبل بھی انہوں نے عمدہ گول کیپنگ کرتے ہوئے گول سکور نہ ہونے دیا۔سویڈن کی ٹیم کوشش کے باوجود میچ میں کوئی بھی گول نہ کر سکی اور انگلینڈ نے میچ میں 0-2 سے فتح حاصل کر لی۔کامیابی کیساتھ ہی انگلینڈ نے 28سال بعد ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کر لیا جہاں اس سے قبل اس نے 1990 میں اٹلی میں ہونے والے ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔چوتھے اور آخری کوارٹر فائنل میں کروشیا نے میزبان روس کو پنالٹیز پر شکست دے کر ایونٹ سے باہر کردیا ۔ کروشیا نے 20سال بعد سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا ۔ دونوں ٹیموں کے درمیان میچ کا آغاز بڑے سنسنی خیز طریقے سے ہو ا ۔ روسی ٹیم نے کھیل کے 31ویںمنٹ میں گول کرکے بر تری حاصل کی ۔ میزبان ٹیم کی طرف سے چیری شیف نے گول کیا ۔ کروشیا کے کراما رک نے کھیل کے 39ویں منٹ میں گول کر کے مقابلہ ایک ایک گول سے برابر کر دیا ۔ ہاف ٹائم تک مقابلہ ایک ایک گول سے برابر تھا ۔ وقفہ کے بعد دونوں ٹیموں نے کھیل میں تیزی پیدا کی اور ایک دوسرے کے گول پوسٹ پر بھر پور حملے کئے ۔ مقررہ وقت میں مقابلہ ایک ایک گول سے برابری پر ختم ہوا۔ فاضل وقت کے پہلے ہاف میں کروشیا نے 100ویں منٹ میںگول کر کے برتری حاصل کی تو روس نے کھیل کے 115ویں منٹ میں گول کر کے ایک بار پھر مقابلہ برابر کردیا ۔ فاضل وقت کے دونوں ہاف میں دونوں ٹیمیں ایک ایک گول کر سکیں ۔ کروشیا نے پنالٹیز پر تین کے مقابلے میں چار گول کرکے کامیابی حاصل کرلی اور بیس سال بعد میگاایونٹ کا سیمی فائنل کھیلنے کا اعزاز حاصل کرلیا۔ کروشیا نے آخری بار 1998ء میں سیمی فائنل کیلئے رسائی حاصل کی تھی ۔ روسی ٹیم نے آخری بار 1970ء کے میگا ایونٹ کے سیمی فائنل میں رسائی حاصل کی تھی ۔فٹ بال ورلڈ کپ کی تاریخ میں میزبان کبھی بھی میگاایونٹ نہیں جیت سکی ہے ۔ میچ ختم ہوتے ہی روسی شائقین ‘ٹیم کے کھلاڑیوں نے رونا شروع کردیا ۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...