عمران خان کی حکومت چار سے پانچ ماہ میں جانے والی ہے،اسٹیل مل سندھ کا اثاثہ ہےاسے سندھ حکومت کو سونپا جائے: آصف علی زرداری

Jul 08, 2019 | 20:08

ویب ڈیسک

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت جا رہی ہے جبکہ ڈالر کی قیمت جس طرح بڑھ رہی ہے لگتا ہے دو سو تک جائے گا۔

اسلام آباد میں قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے صنعت و پیداوار کا اجلاس ہوا جس میں آصف علی زرداری نے پروڈکشن آرڈرز پر شرکت کی۔

حکام صنعت و پیداوار نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اسٹیل ملز تین سال سے بند پڑی ہوئی ہے، اسے نجی شعبہ کے حوالے کرنے کی تجویز ہے۔

 سیکرٹری پیداوار نے کہا کہ وزیراعظم چاہتے ہیں کہ اسٹیل ملز کو مکمل طور پر فروخت نہ کیا جائے، اس کا انتظام نجی شعبے کو دیا جائے مگر اکثریتی شیئرز اپنے پاس رہیں، اسٹیل ملز کو اس حال تک پہنچانے والوں کا احتساب ہونا چاہیے۔

سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ اسٹیل ملز سندھ کا اثاثہ ہے، اس کی زمین کی ہی مالیت بہت زیادہ ہے، اسے سندھ حکومت کو دیا جا سکتا ہے اور چینی سرمایہ کاروں کی مدد سے چلایا جا سکتا ہے، اسے پبلک پرائیویٹ شراکت داری کے تحت چلایا جائے، جو بھی سرمایہ کاری کرے گا ڈالر کی قیمت کو دیکھ کر ہی کرے گا، ڈالر کی قیمت جس طرح بڑھ رہی ہے لگتا ہے دو سو تک جائے گا۔

بعدازاں آصف زرداری نے پارلیمنٹ کیفے ٹیریا میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ خبر یہ ہے کہ عمران خان کی حکومت جا رہی ہے، تاہم حکومت جانے میں چار سے پانچ مہینے لگیں گے، یہ لوگ کب جائیں اور کتنے دن بعد جائیں اس کے لیے جدوجہد جاری ہے، ان کے بعد سیاسی قوتیں آئیں گی، مستقبل بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز کا ہے۔

سابق صدر نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنا پارلیمانی روایات کے خلاف ہے، حکمران جتنا پارلیمنٹ کو کمزور کریں گے خود صلہ پائیں گے، سیاسی لوگوں کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے جس میں صحافیوں کا بھی نام ہے، میں اسے سول مارشل لاء کہوں گا۔

آصف زرداری کا کہنا تھا کہ سیاست میں ہم سے بھی غلطیاں ہوئیں ہیں لیکن کوشش ہوگی آئندہ ایسا نہ ہو، اپوزیشن جماعتیں آئندہ ہوشیار رہیں گی اور آپس میں نہیں لڑیں گی، ہماری کمزوریوں کا نتیجہ اور انعام ہی عمران ہے، حکومت مزید 30 ارب ڈالر قرض لینے جا رہی ہے جو تشویشناک ہے، پہلے ہم نے چین اور دوست ممالک سے قرضے لئے، اب جن سے قرضے لے رہے ہیں وہ ہمارے جہاز بھی روک لیں گے اور سفارت خانے بھی ضبط کر لیں گے، ہمارے وزیر خزانہ حفیظ شیخ کو حالات کا ادراک ہی نہیں ہے، موٹر ویز تک تو گروی پڑی ہیں اب یہ خود کو ہی گروی رکھوائیں گے۔

اس دوران صحافی نے سوال کیا کہ اگر یہ جا رہے ہیں تو آئے گا کون ؟ جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سیاسی قوتیں آئیں گی، عمران خان کی حکومت بٹن دبانے سے نہیں بلکہ جدوجہد سے جائے گی اور اپوزیشن جدوجہد کر رہی ہے، ہماری جدوجہد سے عمران خان کی حکومت نومبر سے پہلے چلی جائے گی۔

آصف زرداری نے کہا کہ میں نے ٹی وی انٹرویو میں عمران خان کے لندن میں اسکینڈل کے بارے میں بات کی تھی، میری نظر میں وزیراعظم کا بہت بڑا اسکینڈل آنے والا ہے، ہوسکتا اس وجہ سے میرا انٹر ویو نہ چلنے دیا گیا ہو۔

ضیاء الحق کے اوپننگ بیٹسمین راجہ ظفرالحق کو چیئرمین سینیٹ قبول کرنے سے متعلق سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ یہ سوال مجھ سے نہیں مریم نواز سے پوچھا جائے گا، سینیٹ میں اکثریت ن لیگ کی ہے، ہو سکتا ہے نیا چئیرمین ان کا ہی ہو۔

آصف زرداری نے مزید کہا کہ میں نے احتساب عدالت کے جج کی ویڈیو نہیں دیکھی، میں شروع دن سے کہہ رہا ہوں کہ میاں نواز شریف کی صحت خراب ہے، انہیں کم از کم گھر میں نظر بند کیا جائے، انشاء اللہ 2019 بلاول بھٹو زرداری کی شادی کا سال ہے۔

آج ہوسکتا ہے میرے آخری پروڈکشن آرڈر ہوں لیکن 2020 پاکستان کی بہتری کا سال ہوگا۔

مزیدخبریں