اغواء برائے تاوان، قتل کیس، عزیر بلوچ پر فرد جرم عائد، ملزم کا انکار، گواہ طًلب

Jul 08, 2020

کراچی (صباح نیوز)اغوا برائے تاوان اور قتل کیس میں لیاری گینگ وار کے گرفتار سرغنہ سردار عزیر جان بلوچ پر فرد جرم عائد کر دی گئی تاہم عزیر بلوچ نے صحت جرم سے انکار کیا ہے۔ عزیر بلوچ کے انکار کے بعد عدالت نے کیس کے تفتیشی افسر کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ سماعت پر مقدمہ کے گواہوں کو گواہی کے لئے عدالت میں پیش کیا جائے۔ دوران سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج نے عزیر بلوچ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ پر عبد الصمدنامی تاجر کے اغوا اور قتل کا الزام ہے ، 10لاکھ روپے تاوان طلب کیا اور70ہزار روپے لینے کے باوجود عبدالصمد کو قتل کر دیا۔ ملٹری کورٹ سے سزا کے بعد عزیر بلوچ کو پہلی مرتبہ انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا۔ جب عزیز بلوچ کو عدالت میں پیش کیا گیا تو جیل حکام نے ان کے چہرے کو سفید کپڑے سے ڈھانپ رکھا تھا اور ہاتھوں میں ہتھکڑیاں لگائی گئی تھیں۔ دوران سماعت عدالت کے جج نے عبدالصمد نامی تاجر کے قتل کی فرد جرم عزیز بلوچ کو پڑھ کر سنائی تاہم فرد جرم سن کر عزیز بلوچ نے سر نفی میں ہلایا اور کہا کہ میرا اس مقدمہ سے کوئی تعلق نہیں۔ مقدمہ لیاری آپریشن سے قبل بنایا گیا تھا اور اس مقدمہ میں ملزم پر الزام ہے کہ اس نے اپنے بھائی زبیر بلوچ اور دیگر کے ساتھ مل کر عبدالصمد کو اغوا کیا اور 10لاکھ روپے تاوان طلب کیا اور70ہزار روپے لینے کے باوجود تاجر کو قتل کردیا۔ زبیر بلوچ اور دیگر ملزمان جو زیر حراست ہیں ان پر پہلے ہی فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔

مزیدخبریں