اسلام آباد(نیوز رپورٹر )چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا ہے کہ کرو نا وائرس نے عالمی معیشتوں کو غیر معمولی صورت حال سے دوچار کیا ہے۔ اس وائرس پر قابو پانے کے لئے مل کر کوششیں کرنا ہونگی ان خیالات کا اظہار چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے برطانوی ہائی کمشنر ڈاکٹر کرسچین ٹرنر سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران کیا۔ ملاقات کے دوران اہم علاقائی امور اور دوطرفہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔ چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان برطانیہ کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ دونوں ممالک کے تعلقات تاریخی نوعیت کے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان خطے اور علاقائی سطح پر امن کا خواہاں ہے اور پائیدار ترقی امن ہی کی بدولت ممکن ہے۔ پاکستان سرمایہ کاری کیلئے سازگار ملک بن چکا ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری سے مستفید ہو سکتے ہیں۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان کا صوبہ بلوچستان اور خاص طور پر گوادر خطے کی ترقی کا مستقبل ہے گوادر کی بدولت یہ خطہ معاشی و تجارتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا اور برطانیہ کو پاکستان میں سرمایہ کاری کر کے اس سے استفادہ حاصل کرنا چاہئے۔ چیئرمین سینیٹ نے برطانیوی ہائی کمشنر کو پاکستان میں کرونا وبائ کے پھیلاؤ کے تدارک کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات بارے تفصیلی آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سمارٹ لاک ڈاؤن، ٹیسٹنگ، ٹریسنگ اور قرنطینہ جیسے اقدامات کے ذریعے کرونا ئ کے تیزی سے بڑھنے والے پھیلاؤ کو روکا جا رہا ہے۔حکومت عوام کے تحفظ اور معاشی سرگرمیوں کی بحالی کے لئے کوشاں ہے۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لئے برطانوی معاونت کو خوش آمدید کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی موسمی تغیرات اثر انداز ہو رہے ہیں اور پاکستان اس سے بری طرح متاثر ہوا ہے جن سے نمٹنے کیلئے حکومت عملی اقدامات لے رہی ہے۔ چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی نے دونوں ممالک کے مابین پارلیمانی روابط اور ادارہ جاتی تعاون کے فروغ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ کرونا حالات کے تناظر میں مسائل کے حل اور معاشی ترقی کیلئے تعاون ناگزیر ہے۔ اور کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے موقف کی حمایت کا شکر یہ بھی ادا کیا۔ برطانیوی ہائی کمشنر نے چیئرمین سینیٹ کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے دوطرفہ تعاون مزید بڑھانے پر زور دیا۔